ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
علماء کے لئے لفظ سرکار بھی مناسب نہیں ۔ خواجہ صاحب نے کہا پھر کیا کہیں حضور کہیں ۔فرمایا یہ بڑا لفظ ہے عرض کیا حضرت سہی فرمایا یہ اس سے بھی بڑا ہے بس لفظ آپ کافی ہے عرض کیا لفظ جناب کیسا ہے ۔ فرمایا یہ لفظ شیعوں کا ہے مجتہد کیلئے کہتے ہیں ۔ کسی سے کسی مشاعرہ میں جس میں ایک مجتہد صاحب بھی تھے کہا تھا ۔ رات شیطاں کو خواب میں دیکھا ٭ساری صورت جناب کی سی ہے پھر فرمایا مولانا یا آپ کالفظ بہت کافی ہے اس سے زیادہ کا م متحمل نہیں محمد مظہر اور سعید مرحوم نے بھی مجھ کو حضرت کہنا شروع کیا تھا ۔ میں نے ان کو روکا اور کہا میں تمھارا رشتہ دار بھی تو لگتا ہوں وہی نام کیوں نہیں لیتے ۔ حضرت حاجی صاحب کے مرید سب اچھے ہیں ۔ خصوصا عورتیں فرمایا حضرت حاجی صاحب کے مرید بہت اچھے ہیں مرد تو اچھے ہیں ہی مگر عورتیں جتنی ہیں سب صالحہ ہیں مرد تو بعض بعض غیر صالح بھی ہیں ۔ عدل بین النساء مشکل ہے عدل بین النساء کا ذکر ہوا تو خواجہ صاحب نے کہا عدل کیا مشکل ہے کیونکہ فعل اعضا ہے ۔ فرمایا سبحان اللہ آپ نے تو بہت ہی مختصر عنوان سے اس مسئلہ کو بیان کر دیا جناب ایک بلی کی میاؤں بھی ہے (اسپر ایک مختصر سی تقریر بھی ہوئی جسکو بمناسبت مضمون حسب اشارہ حضرت والا تقریر ادب العشیر کے ساتھ ملحق کردیا گیا۔ حضرت کے یہاں پورا عاقل رہ سکتا ہے یا عاشق فرمایا میرے یہاں وہ شخص رہ سکتے ہیں ۔ پورا عاقل ۔ یا پورا عاشق ۔ فرمایا میرمینائی کا کلام عجیب ہے اور ادہر کے لوگوں میں مومن خاں کا کلام ہے ۔ میں بہت سے مشہور اور مسلم شعرا پر ان کو ترجیح دیتا ہوں مومن خاں معاملات لکھتے ہیں ۔ جس کے کلام میں معاملات ہوں گے ۔ اسمیں درد ہو گا۔ حب خلق میں پریشانی اور حب الہی میں اطمینان ہے ۔ فرمایا حب خلق میں خواہ پاک ہو یا ناپاک یہ اثر ضرور ہے کہ پریشانی ہوتی ہے اور حق تعالی