ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
کہ کبھی انسان پر رجاء کا غلبہ ہوتا ہے کبھی خوف کا اور کبھی انبساط ہوتا ہے اور کبھی انقباض جو حالت جس وقت غالب ہو اس کا اتباع کیا جائے (ایک صاحب نے پوچھا کہ رجاء افضل ہے یا خوف اس پر فرمایا اپنے موقعہ پر ہر ایک محمود ہے ۔ جیسے گھی اپنے موقع میں اور شہد اپنے موقع میں جیسے طبیب کہ حسب موقعہ سہل منضح دونوں تجویز کرتا ہے اور سب محمود ہیں اب کوئی اعتراض کرنے لگے کہ اس کو تو یہ نسخہ لکھا اور اس کو نہ لکھا تو اس کی حماقت ہے ۔ حضرت کا ہمراہیوں سے پہلے سوار نہ ہونا ۔ واقعہ ہمیر پور کے اسٹیشن سے چلنے کے وقت لوگوں نے سب سے پہلے حضرت والا کو سوار کرنا چاہا تو اس پر فرمایا ۔ ارشاد : کہ ہمراہی پہلے سوار ہولیں تو میں سوار ہوں چنانچہ ایسا ہی ہوا ( حضرت نے اس پر عمل فرمایا سيد القوم خادمهم کہ قوم کا سرداران کا خادم ہوتا ہے کیا ٹھکانا اس مسکنت اور عمل بالشریعۃ کا ) ارشاد : جب دیوبند مدرسہ کی حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمہ اللہ اور مولانا محمد یعقوب رحمہ اللہ نے بنیاد ڈالی تو بعض بانیان کالج علی گڑھ نے کہا تھا اس کا نتیجہ کیا ۔ سوائے اس کے کہ قل اعوذ اور بڑھ جائیں گے بھیک مانگیں گے مولانا محمد یعقوب صاحب رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ نے یہ سن کر حق تعالی سے عرض کیا کہ اے اللہ اس کا عملی جواب آپ ہی دینگے تو فرماتے ہیں کہ مجھ سے یہ وعدہ کر لیا گیا کہ جو یہاں سے نکلے گا اس کی ماہواری آمدنی دس روپیہ سے کم نہ ہو گی ۔ حضرت نے فرمایا چنانچہ واقعی دس روپیہ سے کم آمدنی والا کوئی نہیں خواہ بلا واسطہ وہاں کا تعلیم یافتہ ہو یا بوسطہ غرض وہاں کے تعلیم یافتوں کو ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں پڑتی ۔ پھر فرمایا یہ لوگ بہت سادی وضع سے رہتے ہیں اس لئے قلیل آمدنی بھی کافی ہو جاتی ہے ۔ آج کل تو زیادہ خرچ فیشن ہی کا ہے ورنہ انسان کا تھوڑی آمدنی میں بھی گذر ہو جاتا ہے ۔ جاہ کے متعلق واقعہ : اسٹیشن پر سپاہی قیدیوں کو لئے ہوئے تھے جیساکہ معمول ہے اس وقت حضرت والا نے فرمایا ۔ ارشاد : اس سے جاہ کی حقیقت معلوم ہوتی ہے جیسے قیدی مقید ہیں ایسے ہی سپاہی قیدیوں کے ساتھ