ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
کو باطل کہے گا تو باجماع مرکب اس کی نماز باطل ہو جائے گی ۔ اس کو تلفیق کہتے کہیں اگر کسی عمل میں بہ ضرورت دوسرے مذہب پر عمل کیا جائے تو اس عمل کی تمام جزئیات پر عمل کرنا چاہئے اب اگر جمعہ دیہات میں پڑھا جاتا ہے تو مذہب حنفی پر اس واسطے جائز نہیں کہ مصر نہیں ۔ اور شوافع کے مذہب پر اس واسطے صحیح نہیں کہ قراءۃ خلاف الامام نہ ہوئی تو نہ حنفی مذہب نماز ہوئی نہ شافعی مذہب پر نہ معلوم کیا سمجھ کر پڑھتے ہیں ۔ عیب جوئی کا الزامی جواب غيبت اور عیب جوئی کا ذکر ہوا تو منشی اکبر علی صاحب نے فرمایا ۔ ایک شخص نے میرے سامنے ایک عورت کے متعلق کوئی شبہ ظاہر کیا ۔ میں نے کہا کہ آپ نے اس کو دیکھا نہیں جس سے اس عیب کا علم یقینی ہوتا اب اگر آپ اس کو روایت کر رہے ہیں تو ایک مشکوک بات کو روایت کرتے ہیں ۔ میں آپ کو ایسی بات بتاؤں جو یقینی ہو بجائے اس کے اس کی روایت اچھی ہوگی وہ یہ ہے کہ آپ نے بھی کچھ نہ کچھ افعال بد ضرور کئے ہوں گے ان کا علم آپ کو یقینی ہے مہر بانی کرکے ان میں سے کچھ اپنے عیوب بیان کیجئے ۔ منشی اکبر علی صاحب کے اس ملفوظ کو حضرت والا نے بہت پسند کیا اس واسطے یہاں درج کیا گیا ۔ یہ حدیث کے اس لفظ کے موافق بھی ہے ۔ ينحجرك من الناس ماتعلم من نفسك رواه في المشكوة عن شعب الايمان للبيهقي ۔ منشی اکبر علی صاحب نے پوچھا کہ چاء تو آپ کو موافق نہیں کوئی اور ناشتہ بتائیے جو موافق مزاج ہو ۔ فرمایا چاء سے تو یہ عذر ہے کہ گرمی کرتی ہے اور کوئی نقصان تو نہیں کرتی ۔ لیکن صبح کو ناشتہ کرنے کے بعد پھر دوپہر کا کھانا نہیں کھایا جاتا ۔ ہمیشہ سے یہ عادت ہے کہ اگر صبح کو کچھ کھانا ہوتو ایک چیز جو مل جائے پیٹ بھر کر کھالیتا ہوں بس یہی کھانا ہے ۔ دوپہر کو پھر کچھ نہیں کھاتا ۔ ہاں اگر کوئی بہت ہی خفیف چیز صبح کو کھاؤں تو حرج نہیں مثلا ماء اللحم یانیم برشت انڈا ۔ منشی اکبر علی صاحب نے ملازم کو حکم دیا انڈے بھی صبح کو ناشتہ میں ہوا کریں ۔ چنانچہ چار انڈے لائے جاتے تھے ۔ لیکن حضرت نے اگلے دن فرمایا کہ دو انڈے کافی ہیں پھر جب تک منشی صاحب کے مہمان رہے دو انڈے آتے رہے ۔ فجر کی نماز میں سورہ مزمل اور سورہ تکویر پڑھی ۔ صبح کی نماز کے بعد چاء اور انڈے پراٹھے اور کچھ مٹھائی لائی گئی حضرت والا نے تھوڑی مٹھائی اور قدرے پراٹھے نوش فرمایا ۔ اور خدام نے چاء