اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نمازی بہت کم ہیں، حالاںکہ قرآن کی ایک آیت میں نماز ترک کرنے کوشرک میں داخل کیا گیا ہے۔ حق تعالیٰ فرماتے ہیں: {مُنِیْبِیْنَ اِلَیْہِ وَاتَّقُوْہُ وَاَقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَلَاتَکُوْنُوْا مِنَ الْمُشْرِکِیْنO} (الروم:۳۱) اس کی طرف رجوع کرنے والے بنو اور اس سے ڈرو اور نماز قائم کرو اورمشرکین میں سے مت بنو۔ اس سے معلوم ہوا کہ نماز نہ پڑھنا مشرک بننا ہے۔ اورحدیث میں تو یہ مضمون بہت صاف ہے۔ مَنْ تَرَکَ الصَّلاَۃَ مُتَعَمِّدًا فَقَدْکَفَرَ۔ جس نے نماز کو قصداً ترک کردیا وہ کافرہوگیا۔ گوجمہور عُلَما نے ان آیات واحادیث میں تاویل کی ہے کہ مطلب یہ ہے کہ نماز کا چھوڑنا کافروں کاساکام کرناہے۔ مگرصاحبو! اللہ تعالیٰ نے اور رسول اللہﷺ نے تو ظاہر الفاظ میں ایسے شخص کو کافر کہہ دیا ہے، گو عُلَما تاویل کرتے ہیں۔ میرا یہ مطلب نہیں کہ یہ تاویل غلط ہے، لیکن ہم کو اس تاویل کے بھروسہ پر بے فکر نہ ہونا چاہیے ،کیوںکہ خدا ورسول ﷺ جس بات کو کفر فرمارہے ہیں اگر وہ واقع میں کفر بھی نہیں تو یقینا کفر سے بہت قریب ہے۔ اور کفر کا انجام جوکچھ ہے سب کومعلوم ہے کہ ابد الآباد کے لیے جہنم کی سزا ہے، تو جو کام اس سے قریب کرنے والا ہومسلمان کو اس سے کوسوں دُور بھاگنا چاہیے۔ بعض عورتیں نمازپڑھتی ہیں، مگر افسوس یہ ہے کہ وہ رکوع وسجدے ٹھیک نہیں کرتیں، بڑی جلدی کرتی ہیں، حالاںکہ تعدیلِ ارکان واجب ہے، بلکہ بعض عُلَما کے نزدیک فرض ہے۔ تعدیلِ ارکان کا مطلب یہ ہے کہ نماز کے ہر رکن کو اطمینان وسکون کے ساتھ ادا کیاجائے۔ مثلاً رکوع کے بعد سراُٹھاکر تھوڑی دیر سیدھا کھڑا ہوجانا چاہیے اور سمع اللّٰہ لمن حمدہ ربنا لک الحمد سیدھا کھڑا ہوکر کہے۔ اس کے بعد اطمینان سے سجدہ میں جائے، اس کو قومہ کہتے ہیں۔ عورتیں قومہ بالکل نہیں کرتیں اور بعض مرد بھی نہیں کرتے۔ بس رکوع سے فارغ ہوکر ذرا سر کا اشارہ کرکے فوراً سجدہ میں چلے جاتے ہیں، اس طرح نماز نہیں ہوتی۔ رکوع کے بعد سیدھا کھڑا ہوجانا ضروری ہے۔ اسی طرح اکثر عورتیں دونوں سجدوں کے بیچ میں جلسہ نہیں کرتیں، بس ایک سجدہ کرکے ذرا سا سر کا اشارہ کرکے فوراً دوسراسجدہ کردیتی ہیں، اس طرح بھی نماز نہیں ہوتی۔ اس کا خوب خیال رکھو اور قومہ وجلسہ اطمینان سے ادا کرو۔ بعض عورتیں قرآن غلط پڑھتی ہیں، اس کا اہتمام بھی ضروری ہے۔ بعض دفعہ ایسی غلطی ہوجاتی ہے جس سے نماز ٹوٹ جاتی ہے۔ چند سورتیں نماز کے لیے کم از کم ضرورصحیح کرلو۔ بعض عورتیں نماز وقت سے ٹال دیتی ہیں۔ نماز کا وقت آگیا اور بیٹھی باتیں بنارہی ہیں۔ جب وقت قریب الختم ہوتاہے اس وقت پیشاب پاخانہ کے لیے لوٹا ہاتھ میں لیاجاتاہے، حتی کہ