ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
سمھ گیا کہ دانت بنوانے کی غرض سے تشریف لائے ہوں گے باقی جو لوگوں نے سمجھا وہ ان کا حاشیہ ہے اور مولوی ظہور الحسن صاحب اور مولوی سلیمان صاحب کی طرف دیکھ کر مسکرائے حضرت والا نے فرمایا کہ شہرت ہوجانے سے ہجوم کا اندیشہ تھا - اس لئے میں یہی چاہتا ہوں کہ عام اطلاع نہ ہو تو اچھا ہے حافظ صاحب نے عرض کیا کہ حضرت شہر بھر میں اطلاع ہوچکی ہے حضرت والا کو تعجب ہوا کہ یہ کیسے ؟ حافظ صاحب نے عرض کیا کہ حافظ صغیر احمد صاحب مرحوم کے صاحبزادے سے معلوم ہونے کے بعد ہی ڈاکخانے کے کلرک سے معلوم ہوا کہ حضرت والا لاہور تشریف لائے ہوئے ہیں تیس چالیس خطوط حضور والا کے روزانہ آہے ہیں - تمام ڈالخانے میں چرچا ہے اور یہ کلرک اور بھی کئی جگہ اطلاع کرچکے ہیں فرمایا بھلا خواہ مخواہ ان کے کیا ہاتھ آیا اس سے کیا فائدہ ہوا ؟ حافظ صاحب کچھ میٹھے پانی کی بوتلیں بھی ہمراہ لائے تھے - تھوڑی دیر کے بعد یہ دنوں حضرات رخصت ہوگئے - حضرت والا کچھ دیر کے لئے دانت بنانے کے کمرے میں تشریف لے گئے ڈاکٹر صاحب نے فرما وغیرہ دیکھا اتنے میں کھانے کا وقت آگیا کھان تناول فرما کر آرام کے کمرے میں تشریف لے گئے اور کچھ دیر کے لئے مصروف استراحت ہوئے زیادہ وقت نہیں گزرا تھا کہ ایک ادمی نے ایک پرچہ دکھا کر کہا کہ حافظ احمد علی صاحب نے دریافت کیا ہے کہ جن صاحب کا اس پر نام لکھا ہوا ہے وہ آئے ہیں یا نہیں ؟ حضرت والا نے عرض کیا گیا ارشاد ہوا کہ کہہ دو کہ آئے ہوئے ہیں مگر طبیعت میں بشاشت نہ ہونے کی وجہ سے عام ملاقات نہیں ہوسکتی - عام ملاقات روانگی سے ایک روز پہلے ہوسکتی ہے اتنے میں ڈاک آگئی حضرت والا اٹھ کر ڈاک میں مشغول ہوگئے اور پھر نماز ظہر ادا کی گئی - حضرت والا کی تشریف آوری کی خبر اسی دن تمام شہر میں بجلی کی طرح دوڑ گئی - بعد عصر حضرت مولانا رسول خاں صاھب سابق مدرس دوم دار العلوم دیوبند و سابق استاذ الحدیث جامعہ اشرفیہ لاہور و خلیفہ مجاز حضرت تھانوی قدس سرہ مولوی عبد الحئی صاحب کیرانوی مولوی کریم بخش صاحب پروفیسر گورنمنٹ کالج لاہور بھی پہنچ گئے - حضرت مولانا رسول خاں صاحب کو ملاقات کے لئے اجازت ہوگئی باقی حضرات سے عذر کردیا گیا اور کہلا دیا کہ