ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
یہاں تک کہ گیارہ بجے شب کے گاڑی لاہور اسٹیشن پر پہنچ گئی - ڈاکٹر عزیز احمد جلال الدین صاحب کے بڑے صاحبزادے ڈاکٹر بشیر احمد صاحب اور چھوٹے صاحبزادے حافظ سعید احمد صاحب پلیٹ فارم پر موجود تھے - معلوم ہوا کہ ڈاکٹر عزیز احمد جلال الدین صاحب رفع حاجت کے لئے تشریف لے گئے ہیں اور ابھی آتے ہیں - حضرت والا اور تمام رفقاء گاڑی سے تر کر پلیٹ فارم پر تشریف لے آئے اور بنچ پر بیٹھ گئے سامان جلدی جلدی اتار کر ایک جگہ اکٹھا کیا گیا اعداد شمار کئے گئے اتنے میں ڈاکٹر صاحب بھی آگئے - حضرت والا نے ( مزاحا ) فرمایا کہ آج تک تو یہ سنا تھا کہ خوف سے رفع حاجت کی ضرورت ہوتی ہے لیکن لاہور آکر معلوم ہوا کہ ازدیاد شوق میں بھی ایسا ہو جاتا ہے حضرت والا کی زیارت سے جو ڈاکٹر عزیز احمد جلال الدین صاحب کے انبساط کی حالت تھی وہ بیان نہیں ہوسکتی ڈاکٹر صاحب کے آتے ہی سامان باہر لایا گیا موٹر ڈاکٹر صاحب لائے تھے اس پر حضرت والا جناب مولوی شبیر علی صاحب جناب مولوی محمد حسن صاحب امر تسری اور حامد علی صاحب سوار ہو کر روانہ ہوگئے - مولوی ولی محمد حسن صاحب امر تسری اور حامد علی صاحب سوار ہو کر روانہ ہوگئے - مولوی ولی محمد صاحب براہ راست اپنی ہمشیرہ کے یہاں چلے گئے اور مولوی ظہور الحسن صاحب شیخ محمد فاروق صاحب ( متوطن لندن ) مولوی حافظ سلیمان صاحب رنگونی اور ڈاکٹر صاھب کے بڑے صاحبزادے ڈاکٹر بشیر احمد صاحب دو تانگوں پر سوار ہوگئے اور اپنے ساتھ کل سامانا بھی تانگوں میں رکھ لیا - حضرت والا کا موٹر پہلے ہی ڈاکٹر صاحب کی کوٹھی پر پہنچ گیا اور تانگے بعد کو پہنچے - اتفاق سے اس وقت ڈاکٹر صاحب کی کو ٹھی پر ڈاکٹر صاحب کے ایک دوست مولوی عبد اللہ صاحب موجود تھے - ان کو جب حضرت والا کی تشریف آوری کا علم ہوا تو حصول نیاز کی اجازت طلب کی حضرت والا نے فرمایا کہ یہ سفر صرف معالجے کی غرض سے کیا گیا ہے ملاقات کے لئے نہیں ہاں روانگی سے ایک دن پہلے ملاقات کی عام اجازت ہوجائے گی - اس وقت اگر آپ چاہیں گے ملاقات ہوسکے گی لیکن اس کے بعد ان کے شوق کی کیفیت کو سن کر اتنی اجازت عطا فرمادی کہ جب میں تفریح کو جایا کروں آپ بھی اسی میدان میں جہاں میں چہل قدمی کے لئے جاتا ہوں پہلے سے پہنچ جایا کریں - لیکن کلام کی اجازت نہیں - جناب مولوی محمد حسن صاحب