ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
ناراض ہوگئے - میں نے ناراضگی معلوم کرلی دوسرے لوگ اس کو نہیں جان سکے میں معافی چاہئے کو حاضر ہوا اور معذرت اور زاری کی حضرت نے معاف کردیا - میں نے پھر واپس وطن جانے کا ارادہ کیا میرے پاس ایک بہت اعلیٰ قسم کا گھوڑا ہے اس پر زمین کسا ہوا ہے اور باگ میرے ہاتھ میں ہے پھر خواجہ صاحب نے ایک عمدہ دری دی اور کوئی مسئلہ مجھے بتلایا میں نے ان سے عرض کیا کہ مجھے یاد نہیں رہتا - انہوں نے فرمایا کہ اچھا یہ مسئلہ بہشتی زیور میں ہے میں تم کو بہشری زیور ہدیہ دیتا ہوں - انہوں نے ایک نسخہ بہشتی زیور مجھے دیا حضرت والا کو معلمو ہوگیا اس پر حضرت والا بہت ناراض ہوئے اور فرمایا کہ بہشتی زیور اور دری کیوں لیا - اس پر بندہ نے بہت عاجزی اور زاری سے معافی طلب کی مگر حضرت نے معاف نہیں فرمایا اور پھر فرمایا کہ جاؤ تمہارے سب اعمال ضبط ہوگئے تم کو کوئی نفع نہیں ہوگا - میں بہت رویا اور اسی رونے کی حالت میں بیدار ہوگیا اس خواب سے طبع پریشان ہے - جواب : - اول تو ہم جیسوں کے خواب ہی کیا اور بالفرض اگر خواب ہی ہو تو تعبیر میں بہت سے احتمالات ہوسکتے ہیں پھر پیرشانی بے بنیاد اور ظنی تعبیر پر قناعت ہو تو اس کے یہ معنی ہوسکتے ہیں کہ بجز اپنے مصلح کے کسی سے نفع کی تو قع یا طمع نہ رکھنا چاہیئے ممکن ہے ایسا کوئی وسوسہ ہوا ہو کہ صلحاء سے کوئی ظاہری یا باطنی نفع حاصل ہو ایسے خواب کے بعد استعاذہ واستٖغار کافی ہے پھر مضر خواب کا بھی ضرر نہیں ہوتا - بقیہ حصہ خواب والے خط کی تحریر کا یہ ہے : - حال : - اور رات اور دن اسی میں گزر گئے - باقی عریضہ سابق میں حضرت والا نے فرمایا تھا کہ ( اس تکلف خلاف سنت کی ضرورت نہیں ( اس تنبیہ اور ہدایت سے بندہ نے اس تکلف کو چھوڑ دیا ہے بوقت فرصت دعا خاتم ایمان کی مانگتا ہوں حضرت بھی دعا فرمائیں - جواب : - کافی ہے - ( 5 ) 17 محرم 1357 ھ کو پھر ایک تحریر پیش کی وہ یہ ہے : - حال : - حضرت اقدس کی قدر وہ جان سکتا ہے جس پر الم ومصائب کے پہاڑ توٹ پڑیں - اور حضرت والا اس کو رفع فرمادیں بندہ سے پریشانی بالکل رفع ہوگئی -