ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
لیا ہے - اس لئے اپنے معاملات حضور والا کی خدمت میں عرض کر کے حضرت اقدس کے ارشاد عالی اور فیصلہ کا طالب ہوں - حضرت اقدس کی تصنیفات اور تالیفات کا مطالعہ کرتے رہنے کی وجہ سے اب میں اپنے دل میں علوم دینیہ کے حاصل کرنے کی رغبت اور شوق بہت زیادہ پاتا ہوں اور حضرت کے تجویز فرمودہ نصاب عربی جو رسائلہ تلخیصات عشر کے شروع میں بصورت نقشہ مندرج ہے بتوفیق اللہ جل شاہ شروع کردنے کا قصد کر رہا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ برکت دعائے حضرت اقدس اللہ تعالیٰ مجھ کو استقلال عنایت فرمادیں اور حصول مقصد میں کامیابی بخشیں - آمین - مگر کچھ عرصہ سے چونکہ بیعت کے خیال میں بہت ہی منہمک رہتا ہوں اور ہمہ وقت س الجھن میں گرفتار ہوں خصوصا نماز میں اس کے متعلق اتنی کثرت کے ساتھ خیالات آتے ہیں اور ان میں اس قدر انہماک ہوجاتا ہے کہ بجائے خضوع و خشوع کے یہی سوچتا رہتا ہوں کہ اس طرح حضرت اقدس کی خدمت میں خط لکھوں اور یہ مضمون لکھوں اور فلاں اپنے باطنی مرض کو بیان کروں اور اس کا علاج دریافت کروں نماز کا ہوش مثل سابق کے بھی رہتا دوران نماز میں متعدد بار یہ خیال یکسر منقطع ہوجاتے ہیں اور یہ دھیان دل میں ہوجاتا ہے کہ میں نماز پڑھ رہا ہوں اللہ جل شانہ کے سامنے کھڑایا بیٹھا ہوں مگر پھر تھوڑے وقفہ کے بعد انہیں خیالات کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے حتیٰ کہ نماز ختم ہوجاتی ہے اور پھر دل میں یہ افسوس ہوتا ہے کہ ساری نماز انہی خیالات میں ختم ہوگئی اپنی اس پریشانی قلب کو دور کرنے کے لئے حضرت اقدس کے ارشاد عالی اور فیصلہ کا طالب ہوں کہ آیا میں قی الحال اس خیال بیعت کو ملتوی کردوں اور بعد تکمیل درس مذکورہ اس امر کی جانب رجوع ہوں یا پہلے اس مرحلہ بیعت ہی کے طے کرنے کوشاں ہوں اور اس نعمت عظمیٰ سے مشرف ہو کر درس مذکورہ کی تکمیل میں ساعی بنوں تاکہ ساتھ ہی ساتھ باطنی اصلاح بھی کرتا رہوں - اب جو حضور والا اس احقر کے حق میں ارشاد فرمادیں بسر و چشم اس پر عمل کروں زیادہ کیا عرض کروں - جواب - کیا اس مقام پر یہی دو شقیں ہیں ایک تیسری شق بھی تو ہے اس کو بھی ذکر کرنا ضروری ہے وہ یہ کہ سرے سے بیعت ہی ضروری نہیں نہ آگے نی پیچھے صرف اصلاح ضروری ہے اور وہ اس کے ساتھ جمع ہوسکتی ہے -