ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
ہمیشہ سے خاص محبت و عقیدت ہے - یہاں تک کہ حضرت کی خدمت بابرکت میں تھانہ بھون بھی حاضر ہوئے ہیں - ہم لوگ جس وقت مطب میں پہنچے ہیں حکیم صاحب تشریف نہیں رکھتے تھے تھوڑی دیر انتظار کیا حکیم صاحب تشریف لے آئے مفصل حال بیان کیا اور رائے پوچھی جناب حکیم صاحب نے انتہائی مسرت کے ساتھ فرمایا کہ بھلا میری قسمت کہاں کہ میں ایسی بزرگ ترین ہستی کی خدمت کرسکوں ایسی خدمت میرے لئے باعث افتخار و سعادت ہے - حضرت والا کی خدمت اقدس میں لکھ دیا جائے کہ تشریف لے ائیں - میں ہر طرح کی خدمت کے لئے حاضر ہوں - لکھنو مین جس طبیب یا جس ڈاکڑ کے لئے رائے ہوگی میں خود اس کو لاکر دکھانے کا ذمہ دار ہوں رہ گیا بلڈ پریشر کا معاملہ - ہم لوگوں کو اس سے بہت سابقہ رہتا ہے اس کا علاج کرتے ہیں - یہاں تک کہ ایسے مریض ڈاکڑوں کے علاج سے مایوس ہو کر خدا کے فضل سے ہم لوگوں کے علاج سے صحت یاب ہوتے ہیں - آپ لوگ فورا حضرت والا کو اطلاع دیدیں اور میری خدمات کی طرف سے مطمئن کردیں - اس گفتگو کے بعد ہم لوگ واپس آئے اور مسلم دلیسی اسٹور میں بیٹھ کر جہاں مولوی حسن صاھب منتظم ہیں میں نے حکیم صاحب سے جو گفتگو کی تھی وہ جناب مولوی شبیر علی صاحب کو لکھ کر بھیج دی - جناب موصوف نے حضرت والا سے اسمتزاج کے بعد تحریر فرمایا کہ ہم لوگ 11 اگست 1938 ء کی شام کی گاڑی سے لکھنؤ پہنچین گے - قیام وغیرہ کا انتظام درست رہنا چاہئے - جناب مولوی محمد حسن صاحب نے اپنے مکان کو جو مولوی گنج میں واقع ہے - حضرت والا کے آرام اور مستورات کی آسائش کے لحاظ سے درست کرادیا - اس طرح پر کہ باہر کے دروازے سے جب اندر داخل ہوتے ہیں تو مختصر سا صحن اور اس کے بعد ایک بڑا ہال ہے - ہال میں فرش اور مسہری وغیرہ بچھا کر اس کو خاص حضرت والا کے آرام کے لئے مخصوص کردیا تھا وہ بھی اس طرح کہ جب چاہیں اس کو مردانہ رکھیں اور جب چاہیں پردہ ہوجائے اور مستورات آ جائیں - ہاں کے دکن کی طرف اس کا بر آمدہ جو بہت وسیع تھا حضرت والا کئ متعلقین کے لئے خالی کرادیا تھا باہر والے دروازے کے اندر مختصر سے صحن میں خاص حضرت والا کے لئے ٹیٹیاں لگا کر استنجا خانہ بنوادیا تھا اور صحن کو صاف و ہموار کردیا تھا تاکہ حضرت والا اگر چاہیں تو یہاں بھی