اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
محبوب نے مجلس میں کوئی چیز مثلا پان تقسیم کیے اورخادم سے کہا کہ سب صاحبوں کو پان دے دو اور فلاں صاحب کوضرور دینا، عاشق کانام لے کر کہا، تو آپ اندازہ کیجیے کہ اس وقت اس عاشق کی کیاحالت ہوگی؟ یقینا اس کو وجد آجاوے گا اور نا چتا پھرے گا۔ مگر دوسرے حُضَّارِ مجلس کے نزدیک یہ بات بھی کچھ نہ ہوگی، وجہ یہ ہے کہ اس کو بڑی تمنا کے بعد یہ دولت نصیب ہوئی ہے اور دوسروں کو بلا تمنا کے نصیب تھی۔ صاحبو! ہم لوگوں کو قرآن پورا مکمل جمع شدہ مل گیا ہے، ہم اس قسم کی آیتیں ہر دور میں پڑھتے ہیں اور کبھی اس طرف خیال بھی نہیں گیا کہ ان میں کیا دولت بھری ہوئی ہے؟ ا س کو حضرت ام سلمہؓ یا اس وقت کی دوسری بیبیوں سے پوچھنا چاہیے کہ ان آیتوں کو سن کر اُن کی کیاحالت ہوئی ہوگی؟ اے بیبیو! کیا یہ تھوڑی بات ہے کہ حق تعالیٰ نے تم کو خاص طور سے یاد فرمایا اور یاد بھی کس طرح فرمایا کہ مردوں کے برابر بٹھادیا ،کیوںکہ اس آیت میں جن باتوں کا وعدہ کیا ہے ان میں مردوں اور عورتوں میں کچھ فرق نہیں کیا،تو یہ کہنا صحیح ہے کہ عورتوں کو مردوں کے برابر بٹھادیا گو بائیں طرف بٹھایا ہے۔ کیوںکہ آیت میں پہلے لفظ {مِنْ ذَکَرٍ} ہے، اس کے بعد {أَوْ أُنْثٰی} ہے۔ اور یہ بات معلوم ہے کہ قرآن عربی زبان ہے اور عربی زبان کا خط دائیں سے بائیں طرف کو ہوتاہے، تو دائیں طرف والے کو اول اور بائیں طرف والے کو دوم کہہ سکتے ہیں۔ قرآن کی تحریر انگریزی نہیں ہے کہ بائیں طرف سے دائیں طرف کو ہو اور بائیںطرف والے کو اول اور دائیں طرف والے کو دوم کہہ سکیں۔ یہ اس واسطے کہہ دیا کہ آج کل انگریزیت کا غلبہ ہے ،کوئی ذہین بی بی یہ استدلال نہ کر بیٹھیں کہ بائیں طرف والا اول اور دائیں طرف والا دوم ہوتاہے۔ خیر یہ ایک لطیفہ سا ہے۔ مگر یہ بات شریعت میں ثابت ہے کہ عورت کسی قدر مرد سے درجہ میں گھٹی ہوئی ہے (بدلیل {وَلِلرِّجَالِ عَلَیْہِنَّ دَرَجَۃٌ} ومثلہا من الآیَاتِ۔جامع)۔ اور گو اس آیت میں کسی بات میں مردو عورت میں فرق نہیں کیا گیا، لیکن چوںکہ ترتیبِ عبارت میں عورتیں موخر ہیں مردوں سے ،اس واسطے میں نے یہ کہا کہ ان کو بائیں طرف بٹھایا۔ یا یوں سمجھ لو کہ عورتیں جسم میں بائیں آنکھ ہیں اورمرد دائیں آنکھ ہیں اور بائیں آنکھ کسی بات میں دا ہنی سے کم نہیں ،نہ ضروری ہونے میں، نہ کام دینے میں۔ باقی یہ بات ضرور ہے کہ شریعت نے عورتوں کو مردوں کے ساتھ من کل الوجوہ مساوات نہیں دی، جیساکہ اس زمانہ کے نئے تعلیم یافتہ طبقہ کا خیال ہے۔ وہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ نا انصافی ہے کہ ایک صنف کو دوسری صنف 1سے گھٹا دیا جائے۔ بیبیو! تمہارا بائیں طرف رہنا ہی سلامتی کی بات ہے۔ ہر چیز اپنے موقع پر اچھی ہوتی ہے۔ سر کی چیز سر ہی پر اچھی ہوتی ہے اور پاؤں کی چیزپاؤں میں، اور اس میں سلامتی ہونے کی وجہ یہ ہے کہ عورت میں عقل کم ہوتی ہے اور جس میں عقل کم ہو