اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فامدد یدیک لکي تحظي بہا شفتي جن کا مطلب یہ ہے کہ جب ہم دُور تھے تو اپنی روح کو بھیج دیاکرتے تھے، وہ روضۂ اقدس ﷺ پر زمین بوس ہوجایا کرتی تھی۔ اب جسم کے حاضر ہونے کی نوبت آگئی۔ ذرا اپنے دستِ مبارک کو بڑھائیے، تاکہ میرا لب اُس سے بہرہ ور ہوسکے، ہونٹوں کو یہ دولت نصیب ہوجائے۔ جلال الدین سیوطی ؒ نے نقل کیا ہے کہ روضۂ منورہ کے اندر سے ایک نہایت نورانی ہاتھ ظاہر ہوا، وہ حضور ﷺ کادستِ مبارک تھا۔انھوںنے دوڑ کر بوسہ دیا اور بے ہوش ہوگئے۔ بس ہاتھ غائب ہوگیا مگر کیفیت یہ ہوئی کہ تمام مسجد نبوی میں نورہی نور پھیل گیا۔ ایسا نور کہ اس کے سامنے آفتاب کی بھی کوئی حقیقت نہ تھی اور واقعی آفتاب کی اس نور کے سامنے کیاحقیقت ہوتی۔ جب ان کو افاقہ ہوا توخیال ہوا کہ میری بڑی عظمت ظاہر ہوگی جس سے میں ہلاک ہوجاؤں گا۔ پس کیا کیا، کہ دروازہ پرجاکر زمین پر لیٹ گئے اور پکار کر کہاکہ میں سب کو قسم دیتاہوں کہ میرے اوپر سے پھاندتے ہوئے اور مجھ کو روندتے ہوئے جائیں۔ یہ اس واسطے کیا کہ عجب پیدا نہ ہوجائے کہ میں ایسا ہوں کہ میرے واسطے ایسا ایسا ہوا۔ چناںچہ کوتاہ نظر عوام الناس نے یہی کیا کہ سب اُن کو اوپر کو پھاندتے ہوئے گئے۔ ان کو اس میں لُطف آتا تھا اور اس کی کچھ بھی پروا نہ تھی کہ ابھی کیا شان تھی اور ابھی کیا گت بن رہی ہے۔ ایک بزرگ سے جوکہ اس مجمع میںموجود تھے۔ اس قصے کے بعد کسی نے پوچھا کہ آپ بھی اُن کے اوپر پھاند کر گئے تھے؟ کہا: توبہ توبہ! یہ کیسے ہوسکتا تھا، خدا کا غضب فوراً نازل ہوتا اگر میں ایسا کرتا۔عوام تو معذور ہیں ،کیوںکہ ان کو پہچانتے نہ تھے۔ اور جو اُن کوپہچانتا ہو وہ بے ادبی کرے تو فوراً پکڑ لیاجائے گا۔ ان بزرگ سے اس شخص نے یہ پوچھا کہ آپ کو رشک تو بہت ہوا ہوگا۔ فرمایا:میںکیا؟اس وقت ملائکہ کوبھی رشک تھا کہ ہمیں بھی یہ دولت نصیب ہوتی۔تو اخفائے حالات کی یہ حالت ہوتی ہے۔ اور کبھی کسی کمال کو ظاہربھی کردیا ہے تو وہ اُس اظہار کے ماذون بلکہ مامور تھے۔ سو جب اس کے اظہار کے لیے کوئی حکم ہوجاتاہے اس کو نہیں چھپاسکتے، اس وقت کوئی بات ظاہر ہوجاتی ہے ۔سو کمالات کو چھپایا ہے، بلاغات کو نہیں چھپایا ہے، یعنی احکام کو پوشیدہ نہیں رکھا۔ لیکن اِ س صورت میں بھی جبکہ حکم سے ان کا کوئی کمال ظاہر ہوگیا تو انھوں نے دوسرے طریق سے اپنے آپ کو اس قدر مٹایا کہ کسی کو نیک گمان اُن کی طرف ہوہی نہ سکے۔ یہ حالت تھی مٹانے کی جو آپ نے ابھی سنی۔ غرض اپنے آپ کو مٹاناجس کو تواضع کہتے ہیں بڑے کام کی اور نفع کی چیزہے۔ یہ مٹانا وہ چیز ہے جس کے حاصل کرنے کے