اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چھوٹی باتیں بھی کمالات معلوم ہوتی ہیں۔ مولانا نے اس کی خوب مثال دی ہے کہ جیسے ایک مچھر ایک تنکے پر بیٹھاہوا تھا،اس کے قریب بیل بندھا ہوا تھا۔ بیل نے جو پیشاب کیا تو وہ تنکا اسمیں تیرنے لگا۔ مچھر اپنے دل میں بڑا خوش ہوا کہ آج میں نے سمندر کے اندر کشتی پر سواری لے لی۔ وہ بے وقوف بیل کے پیشاب کو سمندر اور گھاس کے تنکے کو کشتی سمجھ گیا، کیوںکہ اس نے اصلی سمندر کو دیکھا نہیں تھا۔ یہی حال ہم لوگوں کا ہے کہ ہم نے اصلی کمالات تو دیکھے نہیں اورذرا ذرا سی باتوں کو کمالات سمجھنے لگے۔ مولانا دیوبندی ؒ کے یہاں ایک بوڑھے میاں پڑھتے تھے اور قسمت سے بیٹے میاں بھی اباجان کے ساتھ پڑھتے تھے۔ باپ اوربیٹے دونوں ایک ہی سبق میں شریک تھے۔ مگر ان کو عقل کم تھی، سبق کے وقت میںبڑے اینڈے بینڈے سوالات کرتے۔ مولانا بڑے میاں کے سوالات کاجواب کم دیتے تھے۔جماعت میں ایک ذہین نوجوان طالب علم بھی تھے۔ مولانا ان کے سوالات کے جوابات نہایت شوق سے دیتے تھے۔ ایک دن وہ بڑے میاں ان نوجوان طالب علم سے کہنے لگے کہ مولانا تمہارے سوالات کے جوابات خوب دیتے ہیں اور ہمارے سوالات کے جوابات نہیں دیتے، حالانکہ ہم اتنے بڑے آدمی ہیں۔ اس کی کیا وجہ؟ وہ طالب علم ہنسنے لگے اور کہا کہ اس کی وجہ تم مولانا ہی سے پوچھو ،میں کیا بتلاؤں۔ وہ ان کو پکڑ کر مولانا کے پاس لے گئے اور پکڑ کر اس واسطے لے گئے تاکہ مولانا کے سامنے ان کی طرف اشارہ کرکے بتلاویں کہ آپ ان کے سوالات کے جوابات کیوں دیتے ہیں؟جیسے ایک وہمی آدمی نے نیتِ اقتدا کرتے ہوئے امام کی کمر میں انگلی ماری تھی کہ نماز پڑھتاہوں پیچھے اس امام کے۔ اس بندۂ خدا کو بدون انگلی لگائے تسلی نہ ہوتی تھی۔ اور جیسے فاتحہ دینے والے کھانا سامنے رکھ کر فاتحہ دیتے ہیں، تاکہ معاذ اللہ !حق تعالیٰ کو ثواب دینے میں غلطی نہ ہوجائے ،کبھی ایسا نہ ہو کہ پلاؤ کی جگہ کسی دوسری چیز کا ثواب مردہ کو پہنچ جائے۔ اس لیے وہ کھانا سامنے رکھ کر نام بنام ثواب بخشتے ہیں۔ ایک گنوار نے مجھ سے پوچھا کہ کھانا سامنے رکھ کر فاتحہ دینا کیسا ہے؟ میں نے کہا : بدعت ہے۔ کہنے لگا کہ اس میں کیاحرج ہے؟ میں نے کہا کہ سامنے رکھنے کی کیاضرورت ہے؟ آخر تم روپیہ اور کپڑا بھی تو اللہ کے نام پر دیا کرتے ہو ،کیا اس پر بھی فاتحہ دیا کرتے ہو؟ کہنے لگا: جی نہیں۔میں نے کہا :پھر کھانے پر فاتحہ دینے کی کیاضرورت ہے؟جیسا روپیہ کپڑے کا ثواب بدون فاتحہ کے پہنچ سکتا ہے اسی طرح کھانے کا ثواب بھی بدون فاتحہ کے پہنچ سکتا ہے، دونوں میں کیا فرق ہے؟ بے چارہ تھا سمجھ دار، فوراً سمجھ گیا اور کہنے لگا: جی بات تو یہی ہے یہ سارے ڈھونگ ہیں، تم سچ کہتے ہو۔ بعض گنوار سمجھ دارہوتے ہیں ،کیوںکہ اُن کی طبعیت میں اینچ پینچ نہیں ہوتا۔ سیدھی بات کو جلدی قبول کرلیتے ہیں ،مگر بعض گنوار اکھڑ بھی ہوتے ہیں۔ چناںچہ ایک گنوار نے فاتحہ کے ثبوت میں یہ دلیل بیان کی تھی کہ قرآن میں تو اس کے