ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
رہوں جس میں جس وقت بھی موت آجائے تامل نہ ہو ۔ ایسا کام ذکر اللہ ہے اور سب کام پڑھنا پڑھانا ۔ مطالعہ وعظ تصنیف وغیرہ سب کچھ برے بھلے ہو گئے لوگوں کو پہنچا دیا ۔ اب بحمد اللہ اور کام تو سب ہو رہے ہیں البتہ مجھ سے ذکر اللہ کی تکمیل نہیں ہوئی یہ بھی خدا کرے ہو جائے ۔ دوسرے کاموں میں تو نہایت بھی ہو سکتی ہے ۔ مگر یہ علم العین ہے گو اور اشتغال اس سے بھی بہتر بھی ہوں مگر یہ بھی تو ادا ہونا چاہئے ۔ اب تو کوئی لکھنے پڑھنے کی بات کرتا ہے تو اوپری سی معلوم ہوتی ہے ۔ خیال تھا کہ اس سفر میں تفریح ہوگی اور دل بستگی ہوگی ۔ مطلق خط نہیں آیا ۔ سب سامان دل بستگی کے موجود ہیں ۔ رفقاء میں فراغ ہے کسی کی پابندی نہیں ہر چیز خواہش کے موافق مہیا ہے ۔ مگر دل کسی چیز میں نہیں لگتا ۔ ( محمد مصطفی کہتا ہے کہ یہ تقریر حضرت والا کرتے جاتے تھے ۔ اور چہرہ مبارک پر تڑپ کے آثار نمایاں تھے ۔ یہ معلوم ہوتا تھا کہ اب کہیں اٹھ کر چل دیں گے ۔ خدام کے دل پر جو گذر گئی ۔ ایک سکوت کا عالم تھا اور سب کی آنکھ سے آنسو جاری تھے حضرت پر شوق لقاء اللہ کی حالت بہت دیر تک ایسی رہی کہ بات کے لہجہ سے نمایاں تھی ۔ ( وكفي بذالك فضلا ففي الحديث عن ابن مسعد قال قال رسول الله صلي الله عليه وسلم فمن يرد الله ان يهديه يشرح صدره للاسلام فقال رسول الله صلي الله عليه وسلم ان النور اذا دخل الصدر تفسح فقيل يا رسول الله صلي الله عليه وسلم هل لتلك من علم يعرف قال نعم افتجاني من دار الغرور والاناية الي دار الخلود والاستعداد للموت قبل نزوله رواه في المشكوة 246 عن البيهقي ۔ از جامع فرمایا حدیث کے جاننے والے تو بہت ہیں اگر پڑھنے پڑھانے کا اتفاق ہو ۔ تو دو فنوں کو جی چاہتا ہے ۔ تصوف کو اور تفسیر کو کیونکہ ان کے جاننے والے نہیں ہیں تصوف کو تو لوگ بالکل ہی بھول گئے اور تفسیر بھی قریب قریب اسی کے ہے ۔ مدرسوں میں ایک جلالین پڑھائی جاتی ہے سو وہ کیا کافی ہو سکتی ہے ۔ مابین ظہر وعصر بڑھل گنج سے تین چار آدمی آئے ( یہ ایک قصبہ جو ڈیرہ سے قریب ایک میل کے فاصلہ پر تھا ۔ ) اور قصبہ لے جانے کیلے اصرار کیا فرمایا گنجائش دیکھ لیجئے کل کو کوچ ہونے والا ہے میں بھائی سے ملنے کیلئے یہاں آیا ہوں ۔ ان کی ہمراہی نہیں چھوڑ سکتا ۔ چلنے سے مجھے انکار نہیں کیونکہ قریب جگہ ہے ہاں وقت کم ہے ۔ آدھے گھنٹہ کے لیے چل سکتا ہوں مگر یہ خیال رہے کہ طبیعت نہیں ہے ۔ وعظ نہیں کہہ سکوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر اشتیاق تو وعظ ہی کی وجہ سے ہے وعظ کہلائے