ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
شناخت ہو جائے ۔ کوئی تعریف جامع نہیں ہے رسوم اور امارات ہیں اور اصل مدار عرف پر ہے ، پس کسی خاص امارت کا کسی بلد میں نہ پایا جانا مضر نہیں اور نہ ان تعریفات میں باہم تعارض ہے ۔ عشاء کی نماز غالبا اسٹیشن انڈرا ہی پر پڑھی ۔ منشی اکبر علی صاحب کو لکھا گیا تھا ۔ کہ 4 بجے دن کے ڈوری گھاٹ کے اسٹیشن پر پہنچیں گے اس واسطے انہوں نے سواری وغیرہ کا انتظام اس وقت کے لئے کر دیا تھا ۔ لیکن ریل کے لیٹ ہو جانے کی وجہ سے قریب 9 بجے شب کے ڈوری گھاٹ پہنچے ۔ سواری وغیرہ سب واپس جا چکی تھی ۔ منشی اکبر علی صاحب کا ڈیرہ وہاں سے قریب ایک میل کے تھا ۔ اور پیچ میں دریا حائل تھا رات کو جانا مشکل تھا ۔ اس واسطے یہ تجویز ہوئی کہ رات کو یہیں رہیں ۔ اور صبح کو ڈیرہ چلیں ۔ بین ملازم نے بہت کوشش کے بعد دھرم شالی متصل اسٹیشن میں ایک کوٹھری میں ٹھیرنے کا انتظام کیا اور مٹی کے تیل کی ڈبیہ ایک بنیہ سے لی اور ایک تخت قدم آدم لمبا بہم پہنچایا ۔ تخت پر حضرت والا کا بستر لگا دیا ۔ کوٹھری ایسی تنگ تھی کہ سب آدمیوں کے لئے لیٹنے کی جگہ بھی کافی نہ تھی ۔ مولوی عبد الغنی صاحب برآمدہ میں لیٹے اور صاحبزادے محمدعلی کو اپنے پاس سلایا ان کی وجہ سے رات کو نیند اچھی طرح نہیں آئی کیونکہ حضرت کو کئی بار اٹھ اٹھ کر ان کو کپڑا اڑھانا پڑا ۔ سوتے وقت فرمایا کنواں قریب ہو تو اس کو دیکھ لینا چاہئے اور اگر کنواں نہ ہو تو جہاں سے ممکن ہو پانی لے کر لوٹے بھر کر کوٹھری میں رکھ لئے جائیں ۔ ورنہ سحر کو پانی بہت ٹھنڈا ملے گا ۔ مٹی کے تیل سے حضرت کو سخت نفرت ہے اس واسطے ڈبیہ باہر برآمدہ میں رکھوادی ۔ فرمایا دیکھو اس وقت بین ملازم نہ ہوتا تو کہاں دھکے کھاتے پھرتے نئی جگہ ہے کسی سے تعارف نہیں یہاں وضو کے لئے پانی بھی نہ ملتا اور اسٹیشن پر پڑے رہتے تو قدر عافیت معلوم ہو جاتی ۔ دھرم شالہ کی طرف ہمارا تو خیال بھی نہ جاتا گو کسی قدر جگہ تنگ ملی مگر قید کی جگہ تو ہے ہوا سے تو محفوظ رہے یہ مرتبہ ضرورت کا ہے نئی جگہ واقف کار آدمی کو ضرور ساتھ لے لینا چاہئے یہ تکبر اور بناوٹ نہیں ہے ۔ سحر کو 4 بجے کے قریب سب جاگ گئے اور تہجد اور ذکر وشغل میں مصروف رہے ۔ فجر کی نماز کسی قدر اسفار میں دھرم شالہ پڑھی اور سورہ انفطار اور والشمس پڑھیں اور فورا اسباب بانھا گیا اور کچھ دو مزدوروں پر اور کچھ خدام نے گھاٹ پر بفصالہ نصف میل پہنچایا ۔ روانگی کے وقت فرمایا تخت اور دیا سلائی اور تیل کی ڈبیہ جس جس کی ہیں ان کے پاس پہنچا دیں ۔ اور ان کا کچھ کرایا یا قیمت ہو تو ادا کردی جائے ۔ عرض کیا گیا یہ سب چیزیں بنئے کی ہیں دیا سلائی اور ڈبیہ اس کے پاس پہنچا دیں اور تیل کی