ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
سے نفع پہنچتا ہے اور طالب علموں کا نفع اس پر موقوف ہے ۔ لیکن کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ مدرس کو طالب علموں سے کچھ نفع نہیں پہنچتا آپ تو خود عالم ہیں اس بات کو بخوبی جانتے ہیں بارہا کا تجربہ ہے کہ کوئی مضمون کتاب میں پڑھنے وقت باوجود کوشش اور مطالعہ کے اور باوجود استاد کے سمجھانے کے سمجھ میں نہ آیا اور ہمیشہ اس میں الجھن رہی اور جس وقت طالب علم پڑھنے بیٹھا قلب میں دفعۃ آگیا یہ اس طالب علم ہی کی برکت ہے یا کچھ اور افادہ کے وقت حق تعالی کی طرف سے تائید ہوتی ہے ۔ طالب اور مطلوب کی باہم احتیاج کے لئے یہ شعر حافظ صاحب کا خوب ہے ۔ شعر سایہ معشوق گر افتادہ بر عاشق چہ شد ٭ مابہ او محتاج بودیم او بما مشتاق بود اسی شعر میں مولانا کے شعر مذکور سے ادب ازید ہے اس میں طالب ومطلوب میں مساوات سی پائی جاتی ہے اور اس میں لفظ بدل دیا طالب کے لئے احتیاج اور مطلوب کے لئے اشتیاق کا اطلاق کیا ۔ تقریر ،،ادب الطریق ختم ہوئی ۔ تاریخ تبیض 15 ربیع الاول 1335 ھ روز چہار شنبہ 1 جنوری 1917 مقام میرٹھ محلہ کرم علی ۔