خزائن الحدیث |
|
تم اس کے خلیل ہوجاؤگے تو سارا دین آسان ہو جائے گا، یہاں تک کہ شیخ کے علوم، شیخ کے ارشادات، شیخ کا دردِ دل، شیخ کی طرزِ گفتگو، شیخ کا طرزِ رفتاراور شیخ کا طرزِ گفتار یعنی شیخ کے جینے کے سارے قرینے مرید میں منتقل ہو جاتے ہیں، لہٰذا اگر کسی شیخ کے ہزاروں مرید ہیں تو جس مرید میں شیخ کی محبت غالب ہو گی اُسے شیخ کا سارا علم مل جائے گا، شیخ کا سارا دردِ دل مل جائے گا اور اس کے پاس بیٹھنا شیخ کے پاس بیٹھنا ہوجائے گا۔ سرورِ عالم صلی اﷲعلیہ وسلم حضرت صدیقِ اکبر کے لیے فرماتے ہیں کہ میں نے سب کے احسانات کا بدلہ دے دیا، لیکن صدیق کا ہم سے بدلہ ادا نہیں ہو سکا، اللہ ہی اس کا بدلہ ان کو دے گا۔ اس سے معلوم ہوا کہ شیخ پر اس طرح فدا ہونا چاہیے کہ اس کے دل پر تمہاری محبت و وفاداری کا نقش بیٹھ جائے۔حدیث نمبر۲۱ لَاَ نِیْنُ الْمُذْنِبِیْنَ اَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ زَجَلِ الْمُسَبِّحِیْنَ؎ ترجمہ:گناہ گار بندوں کا رونا مجھے زیادہ محبوب ہے تسبیح پڑھنے والوں کی سبحان اﷲ سے۔اللہ کے اللہ ہونے کی دلیل ندامت کے ان آنسوؤں کی قدر جو اللہ تعالیٰ نے فرمائی، اللہ کے علاوہ کون ایسی قدر کر سکتا ہے کہ ان کو یہ قیمت عطا فرمائی کہ جہاں جہاں یہ آنسو لگ جائیں گے جہنم کی آگ وہاں حرام ہو جائے گی اور اللہ تعالیٰ ان آنسوؤں کو شہیدوں کے خون کے برابر وزن کرتا ہے ؎ کہ برابر می کند شاہِ مجید اشک را در وزن با خونِ شہید ------------------------------