خزائن الحدیث |
|
تعویذیں دباؤ، وظیفے پڑھو، لیکن ملے گی وہی جو قسمت میں ہے۔ میرے مرشد شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃاللہ علیہ نے فرمایا کہ امام ابوحنیفہ رحمۃ اﷲ علیہ کے شاگرد امام محمدرحمۃ اﷲ علیہ بہت حسین تھے، اتنے حسین تھے کہ جب امام ابوحنیفہ رحمۃاللہ علیہ سبق پڑھاتے تو نظر کی حفاظت کے لیے ان کو پیچھے بٹھایا کرتے تھے، ایک دن چراغ کی روشنی میں عبارت پڑھتے ہوئے جب ان کی داڑھی ہلتے دیکھی، تو فرمایا: ارے بھئی! تمہاری تو داڑھی آگئی، اب سامنے آجاؤ۔ لیکن اتنے حسین شخص کی جب شادی ہوئی تو بیوی ایسی ملی کہ اس کے لیے حسین کا لفظ بولنا جائز نہیں تھا، بس عورت تھی، عورت کا ڈھانچہ اور اسٹرکچر تھا، حسن کا ڈسٹمپر نام کو بھی نہیں تھا، لیکن امام صاحب نے کبھی اس کو طعنہ نہیں دیا کہ میں اتنا حسین ہوں، تو مجھے کہاں سے مل گئی؟ کیوں کہ اللہ والے اپنی بیوی کو دنیا کے تمام حسینوں سے زیادہ حسین سمجھتے ہیں، کیوں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ہمیں ہمارے مولیٰ نے عطا کی ہے۔حدیث نمبر۷۵ اِنَّ اَعْظَمَ النِّکَاحِ بَرَکَۃً اَیْسَرُہٗ مَؤُنَۃً؎ ترجمہ: سب سے برکت والا نکاح وہ ہے جس میں سب سے کم خرچ ہو۔سب سے برکت والا نکاح کون سا ہے ؟ سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:اِنَّ اَعْظَمَ النِّکَاحِ بَرَکَۃً اَیْسَرُہٗ مَؤُنَۃً سب سے برکت والا نکاح وہ ہے جس میں خرچ کم ہو اور سادگی ہو۔ بے جا اخراجات میں پیسہ اُڑانے سے بہتر ہے کہ وہی پیسہ بچا کر اپنی بیٹی کو دے دو، داماد کو دے دو، مسجد میں دری بچھوا دو، کسی طالب علم کا خرچہ برداشت کرلو۔ غرض اپنے شیخ سے مشورہ کر کے کسی صحیح مصرف میں لگادو۔ دعوتِ ولیمہ جو مسنون ہے وہ لڑکے کے لیے ہے جس کے گھر بیوی آتی ہے، مگر آج اُلٹا معاملہ ہے، لڑکی والا بھی لڑکے کے ہمراہ آنے والے سینکڑوں باراتیوں کے کھلانے پلانے پر لاکھوں روپے خرچ کرتا ہے، جس کی پانچ لڑکیاں ہیںوہ چھ لاکھ کا انتظام سوچتا ہے اور پھر ------------------------------