خزائن الحدیث |
|
موت کا مراقبہ اور تیسرا عمل ہے کہ تھوڑی دیر بیٹھ کر موت کا اس طرح مراقبہ کیجیے کہ میں مر گیا ہوں، نہلا کر کفن میں لپیٹا جارہا ہوں اور جنازہ قبر میں اُتارا جا رہا ہے، قبرمیں لٹا دیا گیا، اب تختے لگائے جا رہے ہیں اور لوگ مٹی ڈال رہے ہیں، کئی من مٹی ڈال کر چلے گئے اور اب اکیلا پڑا ہوں۔ جن آنکھوں سے نا محرم عورتوں کو دیکھتے تھے،اب اُن آنکھوں کا تماشا دیکھو کہ کیا ہو رہا ہے بہت سے کیڑے آنکھوں کو نکال کر کرکٹ کھیل رہے ہیں یعنی آنکھوں کو لے کر بھاگ رہے ہیں، قبروں میں ہماری آنکھوں کا کرکٹ میچ ہونے والا ہے۔ آنکھیں قبر میں اِدھر اُدھر جا رہی ہیں، ان گالوں پر کیڑوں کا حملہ ہونے والا ہے، اس لیے کہتا ہوں کہ جلدی ان پر سنت کا باغ لگا کر اللہ تعالیٰ سے انعام لے لو،یہ گال سلامت رہنے والے نہیں ہیں۔ ملّا علیقاری رحمۃ اللہ علیہ نے مرقاۃ شرح مشکوٰۃ شریف میں لکھا ہے کہ سردیوں میں تین دن کے بعد اور گرمیوں میں چوبیس گھنٹے کے بعد مردہ کا جسم سڑ جاتا ہے۔ قبر کھود کے دیکھ لیں تو نظر آئے گا کہ گالوں کو کیڑے لے کر بھاگ رہے ہیں، آنکھوں کی جگہ بجائے آنکھوں کے حلقوں میں کیڑے گھسے ہوئے ہیں، کوئی کیڑا آنکھ لے کر بھاگ رہا ہے، کوئی گال لے کر بھاگ رہا ہے کوئی بال لے کر بھاگ رہا ہے، کوئی ہونٹ لے کر بھاگ رہا ہے اور یہ مراقبہ کرو کہ دوزخ سامنے ہے۔ اللہ تعالیٰ فرما رہے ہیں کہ اس نالائق کو دوزخ میں ڈال دو کیوں کہ یہ عورتوں کو بُری نگاہ سے دیکھتا تھا، اب اس کا علاج دوزخ ہے۔ یہ مراقبہ کر لو یہ علاج ہے گناہوں سے بچنے کا۔ دووظیفے، تیسرا مراقبہ اور چوتھا یہ ہے کہ ہمت کر لو یعنی گناہ نہ کرنے کا ارادہ کر لو۔ اگر آپ ارادہ نہ کریں تو اس مسجد سے گھر جا سکتے ہیں؟ اگر آپ ارادہ نہیں کریں گے تو نہیں جا سکتے، ارادہ اور ہمت سے کام ہوتا ہے۔ لہٰذا آپ گناہ چھوڑنے کا ارادہ کریں، ہمت کریں تب گناہ چھوٹیں گے۔ یہ ملفوظ کمالاتِ اشرفیہ میں لکھا ہوا ہے۔ حضرت حکیم الامت کے الفاظ ہیں کہ گناہ چھوڑنے کی خود ہمت کرو کہ آج سے کسی نامحرم عورت کو نہیں دیکھیں گے۔کفّارۂ غیبت اور جن کے بارے میں آپ کو یقین ہے کہ میں نے فلاں فلاں کی غیبت کی ہے اور ان کو میری غیبت کرنے کی اطلاع بھی ہو گئی ہے تو اس سے معافی مانگیں۔ غیبت کی معافی جب واجب ہوتی ہے جب اس کو اطلاع بھی ہوجائے جس کی غیبت کی ہے، اگر اس کو خبر نہیں تو اس سے معافی مانگنا واجب نہیں، آپ اس کو ثواب بخش دیں اور جس مجلس میں غیبت کی ہے اس میں تردید کر دیں کہ فلاں کی جو میں نے بُرائی کی تھی وہ میری حماقت اور نادانی تھی۔