خزائن الحدیث |
|
حدیث نمبر۱ اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ؎ ترجمہ:تمام اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے۔ ارشاد فرمایا کہ بخاری شریف کی پہلی حدیث ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ میرے شیخ حضرت مولانا شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ نیت نواۃ سے ہے جس کے معنیٰ ہیں گٹھلی۔ کہتے ہیں (اَکَلْتُ التَّمْرَۃَ وَ لَفَظْتُ النَّوَاۃَ )میں نے کھجور کو کھا لیا اور گٹھلی پھینک دی۔ فرماتے تھے کہ جیسی گٹھلی ہوگی ویسا ہی درخت ہوگا، اگر گٹھلی اچھی ہے تو درخت بھی اچھا ہوگا اور اگر گٹھلی خراب ہو گی تو در خت بھی خراب ہو گا، پس جیسی نیت ہو گی ویسے ہی اس کا ثمرہ ہو گا، اچھی نیت ہو گی تو ثمرہ بھی اچھا ہو گا۔ اب کوئی نیم لگا کر ا مید رکھے کہ اس میں آ م آجائیں تو یہ بے وقوفی ہے۔ حضرت فرماتے تھے کہ حضرت امام بخاری رحمۃ اﷲ علیہ نے پہلی حدیث کے راوی حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو لیا اور آخری حدیث کے راوی حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو لیا۔ اس میں راز یہ ہے کہ صحابہ میں سب سے پہلے جس کو امیر المؤمنین کا لقب دیا گیا وہ حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ ہیں اور حضرت امام بخاری رحمۃ اﷲ علیہ امیر المؤمنین فی الحدیث ہیں لیکن ہر طالبِ علم خلیفہ نہیں ہو سکتا لہٰذا آخری حدیث کے راوی حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ کو لیا تاکہ طلبا ء پڑھنے پڑھانے کا ذوق رکھیں اور ان کے مزاج میں درویشی غالب رہے۔حدیث نمبر ۲ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ وَسَاوِسَ قَلْبِیْ خَشْیَتَکَ وَ ذِکْرَکَ ؎ ترجمہ:اے اﷲ! میرے دل کے وساوس کو اپنی خشیت اور ذکر سے تبدیل فرما دیجیے۔ ------------------------------