خزائن الحدیث |
|
اے اللہ! میرے اور میری خطاؤں کے درمیان میں مشرق اور مغرب کا فاصلہ کردے۔ کیا مطلب؟ تعلیق محال بالمحال ہے کہ نہ مشرق مغرب کبھی ملیں گے، نہ ہماری اُمت کے لوگ کبھی گناہوں سے منہ کالا کریں گے۔ یہ کیا وجہ ہے کہ کسی نے آپ کو غلط اور نا مناسب جگہ مثلاً نا محرموں کے ساتھ بِٹھا دیا، تو آپ کیوں تسامح کے ساتھ آرام سے بیٹھے ہیں، آپ نے کیوں فاصلہ نہیں رکھا، کیوں اس وقت آپ کو بھاگنے کی توفیق نہیں ہوئی؟ یاد رکھو! شریعت کے حکم میں ماں باپ کو بھی حق نہیں ہے کہ دخل اندازی کریں۔ بتاؤ! ماں باپ بڑے ہیںیا اللہ بڑا ہے؟لہٰذا بیٹوں کو اپنے ماں باپ سے بہت ہی ادب کے ساتھ، بے ادبی سے نہیں، اکرام کے ساتھ میٹھی زبان میں کہہ دینا چاہیے کہ میری پیاری اماں! میرے پیارے ابا! ہمارے ربّا کا حکم یہ ہے اس لیے ہم مجبور ہیں، آپ کا پاخانہ پیشاب اُٹھانے کے لیے تیار ہوں، آپ پر جان، مال فدا کرنے کے لیے تیار ہوں مگر اے میرے ماں باپ! اللہ کی نا فرمانی میں مجھے ڈال کر جہنم کے راستہ پر نہ لے جائیے۔ فتویٰ لے لو تمام علمائے دین سے۔اب کوئی کہے کہ گھر چھوٹا ہے، الگ الگ کھانے کے لیے اتنے کمرے نہیں تو اوقات یعنی ٹائمنگ بدل دو، ایک وقت میں عورتیں کھا لیں، اس کے بعد فوراً مرد کھا لیں یا مرد پہلے کھا لیں، عورتیں بعد میں کھالیں۔ ایک ہی وقت میں کھانا کیا ضروری ہے، کہیں جماعت سے کھانا واجب ہے؟ نماز جماعت سے واجب ہے یا کھانا بھی واجب ہے؟ خوب سن لو، خوب سن لو اور خوب سن لو۔حدیث نمبر۶ سُبْحَانَ الَّذِیْ سَخَّرَلَنَا ھٰذَا وَمَا کُنَّا لَہٗ مُقْرِنِیْنَ وَاِنَّاۤ اِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ؎ ------------------------------