خزائن الحدیث |
|
ادعیۂ مسنونہ کے بعد دوسری ضروری تعلیمات بھی زبانی یاد کرادیں، مثلاً کھانے پینے کی سنتیں اور وضو کی سنتیں وغیرہ اور منوّرات و مظلمات یعنی اخلاقِ حسنہ و اخلاقِ رذیلہ وغیرہ اور جلسوں میں مسلمانوں کی جماعت کے سامنے ان سے زبانی کہلایا جائے تاکہ ان کے کلام سے اُمت کے علم میں اضافہ ہو، چناں چہ ہردوئی کے طلبائے کرام میں اس کا ماشاء اﷲ! بہت خوب اہتمام ہے۔ اسی طرح تعدیلِ ارکان سے نماز کی مشق کرائی جائے تاکہ ان کے عمل سے آخرت کی رغبت پیدا ہو چناں چہ ایک اہلِ ثروت نے ہردوئی کے ایک طالب علم کو دیکھ کر جس نے ظہر کی چار سنتیں سات منٹ میں ادا کیں بمبئی سے ہردوئی بذریعۂ تار اپنے بچوں کے داخلہ کی درخواست کی، کیوں کہ وقت کم رہ گیا تھا اور مُدّتِ داخلہ اختتام پر تھی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں کے بچے ایسی عمدہ نماز پڑھتے ہیں وہاں تربیت دینے والے بڑوں کاکیامقام ہوگا۔حدیث نمبر۷۹ اَلْخَلْقُ عِیَالُ اللہِ فَاَحَبُّ الْخَلْقِ اِلَی اللہِ مَنْ اَحْسَنَ اِلٰی عِیَالِہٖ؎ ترجمہ:تمام مخلوق اﷲ تعالیٰ کی عیال ہے اور اﷲ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب وہ ہے جو اس کی عیال کے ساتھ بھلائی اور احسان کرے۔حدیث اَلْخَلْقُ عَیَالُ اللہِ... الخ کی ایک جدید اور نادر تشریح حدیث شریف میں آیا ہے کہ اَلْخَلْقُ عِیَالُ اللہِ فَاَحَبُّ الْخَلْقِ اِلَی اللہِ مَنْ اَحْسَنَ اِلٰی عِیَالِہٖ؎ مخلوق اللہ کی عیال ہے اور اللہ کے نزدیک سب سے محبوب وہ ہے جو اس کی عیال کے ساتھ بھلائی اور احسان کرتاہے اور اللہ کی مخلوق میں کسی کو بُرینظر سے دیکھنایا دل میں اس کے لیے بُرے خیال لانا، بتائیے!کیایہ مخلوق کے ساتھ احسان ہے؟ اگر کسی کے اہل و عیال کو کوئی بُری نظر سے دیکھے، تو کیا اس کو اچھا لگتاہے یا اگر اس کا بس چلے تو اس کو کچا چبا جائے گا؟ ------------------------------