خزائن الحدیث |
|
حدیث نمبر ۴۴ مَنْ لَّمْ یَسْاَلِ اللہَ یَغْضَبْ عَلَیْہِ؎ ترجمہ:جو شخص اﷲ سے نہیں مانگتا تو اﷲ تعالیٰ اس پرغصہ ہوتے ہیں۔ اے اللہ! آپ نے قرآن پاک میں فرمایا ہے: ادۡعُوۡنِیۡۤ اَسۡتَجِبۡ لَکُمۡ؎ مجھ سے دعا مانگو میں قبول کروں گا اور آپ کے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے خبر دی ہے مَنْ لَّمْ یَسْئَلِ اللہَ یَغْضَبْ عَلَیْہِجو اللہ سے نہیں مانگتااللہ اس سے ناراض ہوتا ہے۔ معلوم ہوا کہ آپ نے دعا کی صرف اجازت ہی نہیں دی بلکہ حکم فرما دیا کہ بندے آپ سے مانگیں۔ اگر آپ حکم نہ دیتے تو ہم خاکی پتلوں کی کیا مجال تھی کہ آپ کے سامنے لب کھول سکتے۔ یہ حکم بھی آپ کی رحمت اور کرمِ عظیم ہے جس طرح اِتَّقُوا اللہَ کا حکم بھی آپ کا احسان و کرم ہے کہ یہ حکم دے کر آپ نے دراصل اپنے بندوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے، آپ نے اپنے غلاموں کو دوستی کی پیشکش کی ہے، ورنہ منی اور حیض سے پیدا ہونے والے ناپاک بندے اتنے عظیم الشان مالک سے دوستی کا تصور کرنے کی بھی مجال نہیں کر سکتے تھے کیوں کہ دوستی کے لیے کوئی تو قدرِ مشترک ہونی چاہیے اور آپ کا اے خدا! کوئی مثل اور ہمسر نہیں۔ کہاں خالق کہاں مخلوق! کہاں آپ قدیم اور واجب الوجود اور کہاں ہم حادث و فانی ؎ چہ نسبت خاک را باعالمِ پاک ہم تو آپ کی دوستی کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے لیکن آپ نے دوستی کی پیشکش فرما کر کرم کے دریا بہا دیے اور ناامیدیوں کے اندھیروں میں امید کا آفتاب طلوع فرما دیا کہ بس تقویٰ کو شرطِ ولایت ٹھہرایا: اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ؎ ------------------------------