خزائن الحدیث |
|
حدیثِ پاک کے دوسرے جز کی عشق انگیز و عارفانہ شرح اب دوسرا جملہ بھی اسی سرکارِ عالیہ کا ہے جس کا پہلا جملہ آپ ابھی سن چکے ہیں۔ اب درِ عالیہ کا دوسرا جملہ بھی مسجد اشرف سے نشر کرنے کا شرف حاصل ہو رہا ہے وَلَا تُعَذِّبْنِیْ فَاِنَّکَ عَلَیَّ قَادِرٌ اور اے خدا! ہم کو عذاب نہ دیجیے کہ ہمیں عذاب دینے کی بحقِ قانون و ضابطہ آپ کو پوری قدرت حاصل ہے لہٰذا پوری قدرت کے اعتبار سے ہم کو پورا عذاب دینے پر آپ قادر ہیں لیکن اے مولیٰ! جتنا عذاب دینے کی آپ کو قدرت ہے تو اس قضیہ کے عکس کی یعنی عذاب نہ دینے کی بھی آپ کو اتنی ہی قدرت حاصل ہے۔ عذاب دینے کی یک طرفہ قدرت کے اظہار پر آپ مجبور نہیں ہیں۔ لہٰذا ہم بے کسوں، غریبوں اور گناہ گاروں پر آپ رحم فرمائیں اور عذاب نہ دینے کی قدرت کا ہم پر ظہور فرما دیجیے۔ارحم الراحمین کی عظمتِ شان کے عجیب عارفانہ نکات اور مخلوق میں چوں کہ تأثر وانفعال ہے اس لیے اس پر جب اس کی کسی صفت کا غلبہ ہو جاتا ہے تو دوسری صفت میں منتقل ہونے میں دیر لگتی ہے، جیسے کسی پر غصہ چڑھ گیا تو اب رحم و کرم کی صفت میں منتقل ہونے میں اس صاحبِ غضب کو کچھ تاخیر ہو گی، کچھ وقت لگے گا، کیوں کہ خون گرم ہو گیا، گردن کی رگیں پھول گئیں، آنکھیں سرخ ہو گئیں، تو اب صفتِ غضب سے صفتِ عفو میں آنے میں کچھ دیر لگے گی لیکن اللہ تعالیٰ کی شان سن لو کہ جس لمحہ اور جس سیکنڈ میں اگر اللہ تعالیٰ غضب اور اظہارِ قدر ت کا ارادہ کر لیں تو اسی لمحہ اور سیکنڈ میں اللہ تعالیٰ اظہارِ قدرتِ عذاب کو اظہارِ کرم و عفو میں منتقل کرنے پر قادر ہیں، ان کی صفتِ غضب و انتقام کو صفتِ عفو و کرم میں تبدیل ہونے میں ایک لمحہ کی تاخیر نہیں ہوسکتی، کیوں کہ اللہ تعالیٰ کی ذات تأثر و انفعال سے پاک ہے، وہ فاعل تو ہے منفعل نہیں ہو سکتا، وہ مؤثر ہے متأثر نہیں ہو سکتا۔ حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے یہ دعا سکھا کر ہمارا بیڑا پار کر دیا کہ میرا اُمتی اگر یہ دعا پڑھ لے تو حق تعالیٰ کی صفتِ تعذیب اور صفتِ غضب سیکنڈوں میں نہیں، اس سے بھی زیادہ جلدی اور تیزی سے صفتِ عفو و کرم میں تبدیل ہو جائے گی کیوں کہ سیکنڈ ہمارا بنایا ہوا ہے اوراللہ تعالیٰ سیکنڈ سے بھی بے نیاز ہے ، وہ سیکنڈ سے بھی زیادہتیز کام کرسکتا ہے جس کا احاطہ اعداد و شمار نہیں کر سکتے۔ پس آپ عذاب دینے کی قدرت کو عذاب نہ دینے کی قدرت میں تبدیل کر کے ہمارا بیڑا پارکردیجیے اور یہ ہم آپ سے بحقِ رابطہ مانگتے ہیں کہ آپ مولائے رحمۃ للعالمین ہیں اور اس نبئ رحمت کی یہ شان ہے جنہوں نے اپنے خون کے پیاسوں کو معاف فرما