خزائن الحدیث |
|
ترجمہ: دو کلمے اللہ تعالیٰ کو نہایت محبوب ہیں، زبان پر ہلکے ہیں، ترازو میں بھاری ہیں۔ وہ سُبْحَانَ اللہِ وَ بِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْمِ ہیں۔بخاری شریف کی آخری حدیث کَلِمَتَانِ حَبِیْبَتَانِ کی انوکھی تشریح اخلاقِ ر ذیلہ کی اصلاح، مخلوق میں محبوبیت یعنی ثنائے خلق اور مخلوق کی نگاہوں میں عظمت، یہ تین نعمتیں اس حدیث سے ثابت ہوں گی جو بخاری شریف کی آخری حدیث ہے۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ کَلِمَتَانِ حَبِیْبَتَانِ اِلَی الرَّحْمٰنِ دو کلمے اللہ تعالیٰ کو بہت محبوب ہیں۔ اس میں ایک اِشکال پیدا ہوتا ہے کہ جب اللہ تعالیٰ جیسی عظیم الشان ذات کو محبوب ہیں تو وہ کلمے بہت بھاری ہوں گے، کوئی لمبا چوڑا وظیفہ ہو گا۔ اس لیے آگے فرمایا کہ خَفِیْفَتَانِ عَلَی اللِّسَانِ اللہ کو پیارے تو ہیں مگر یہ نہیں دیکھا کہ سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی کس صفت کی طرف نسبت کی ہے؟ صفتِ رحمٰن لائے ہیں یعنی شانِ رحمت کی وجہ سے یہ کلمے محبوب ہیں، شانِ رحمت کا تقاضا یہ ہے کہ پرچہ آسان کردیں لہٰذا یہ کلمے بھاری نہیں زبان پر ہلکے ہیں کیوں کہ بوجہ حق تعالیٰ کی رحمت کے یہ کلمے اللہ کے یہاں محبوب ہیں اس لیے خَفِیْفَتَانِ ہیں یعنی ہلکے ہیں، کوئی مضمون ان میں مشکل نہیں۔ لیکن ایک اِشکال پھر پیدا ہوتا ہے کہ جب زبان پر ہلکے ہیں تو قیامت کے دن کہیں ترازو میں بھی ہلکے نہ ہو جائیں تو جواب دے دیا کہ ثَقِیْلَتَانِ فِی الْمِیْزَانِ ترازو میں بہت بھاری ہوں گے۔ دفع دخلِ مقدر ہر جملہ کے اندر موجود ہے کہ یہ کلمے کیوں محبوب ہیں؟ رحمٰن کا لفظ بتا رہا ہے کہ بوجہ شانِ رحمت کے، اور زبان پر ہلکے کیوں ہیں؟ بتقاضائے شانِرحمت کے کہ بندوں کو پڑھنے میں مشکل نہ ہو لیکن اِشکال ہوتا تھا کہ جب زبان پر ہلکے ہیں تو میزان میں بھی کہیں ہلکے نہ پڑ جائیں،تو ثَقِیْلَتَانِ فِی الْمِیْزَانِ سے اسے دفع کر دیا۔ اس کے بعد سُبْحَانَ اللہِ وَ بِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْمِ کا ترجمہ علامہ ابن حجر عسقلانی رحمۃاللہ علیہ شرح بخاری میں فرماتے ہیں کہ سُبْحَانَ اللہِ کے معنیٰ کیا ہیں؟ اَیْ اُسَبِّحُ اللہَ عَنِ النَّقَائِصِ کُلِّھَا میں اللہ تعالیٰ کی پاکی بیان کرتا ہوں تمام نقائص سے، لیکن نقائص سے پاکی بیان کرنا یہ جامع نہیں ہے، صرف مانع ہے اور کلامِ نبوت جامع و مانع ہوتا ہے لہٰذا سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اگلے جملہ سے اس کو جامع فرما ------------------------------