خزائن الحدیث |
|
حدیث نمبر۷۶ ثُمَّ حُبِّبَ اِلَیْہِ الْخَلَا ءُ؎ ترجمہ: پھر آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کو خلوت محبوب کر دی گئی۔حدیث حُبِّبَ اِلَیَّ الْخَلَاءُپر ایک وجد آفریں علم حُبِّبَ اِلَیَّ الْخَلَاءُ؎ دال برمحبوبیتِ خلوت ہے اور خلوتِ محضہ محل اعمالِ ولایت ہے کہ منا جات وتاوّہ و تضرع وَرَجُلٌ ذَکَرَ اللہَ خَالِیًا فَفَاضَتْ عَیْنَاہُ وغیر ذالک انعامات و ثمراتِ قرب محتاج وموقوف برتخلّی مع الحق ہیں۔ ومثل ذالک وَاصْبِرْ نَفْسَکَ مَعَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّھُمْ دال بر مشقّتِ نفس فی الجلوت ہے، اگرچہ تبلیغ ودعوت الی اللہ وتزکیۂ نفوسِ عباد وغیر ذالک مِن اعمالِ ضروریہ موقوف و محتاجِ جلوت ہیں اور بواسطۂ خدمتِ خلق باعثِ ترقی و قرب ہیں لیکن طبعاً رؤیتِ محبوب بلاواسطہ اَلَذ ہے رؤیت بواسطہ مرآۃ سے وَ لِذَالِکَ کَانَتِ الْخَلْوَۃُ اَحَبَّ اِلٰی وِلَا یَۃِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَالْجَلْوَۃُ کَانَتْ شَاقَّۃً عَلٰی نَفْسِہٖ عَلَیْہِ السَّلَا مُ کَمَا یَدُلُّ عَلَیْہِ قَوْلُہٗ تَعَالٰی وَاصْبِرْ نَفْسَکَ ...الٰخ۔ (تسہیل از مرتب: بخاری شریف کی حدیثحُبِّبَ اِلَیَّ الْخَلَاءُ نبوت ملنے سے پہلے مجھے خلوت محبوب کر دی گئی، خلوت محبوبیت پر دلالت کرتی ہے اور خلوت ہی اعمالِ ولایت کا محل ہے کہ مناجات و دعا و آہ و زاری وغیرہ جملہ انعاماتِ قرب خلوت مع الحق ہی پر موقوف ہیں۔ اور اسی طرح آیتوَاصْبِرْ نَفْسَکَ مَعَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّھُمْ نفس پر جلوت کے شاق ہونے کی دلالت کرتی ہے اگرچہ تبلیغ و دعوت اور بندوں کے نفوس کا تزکیہ وغیرہ جیسے ضروری اعمال جلوت کے محتاج ہیں اور خدمتِ خلق کے واسطے سے ترقی وقرب کا باعث ہیں لیکن عاشق کو طبعاً دیدارِ محبوب بلاواسطہ زیادہ مرغوب وا لذّ ہوتا ہے بہ نسبت دیدار بواسطہ آئینہ کے اور اسی لیے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو خلوت زیادہ محبوب تھی جیسا کہ حدیثِ مذکور دلالت کرتی ہے اور جلوت آپ پر شاق تھی جیسا کہ آیت وَاصْبِرْ نَفْسَکَ دلالت کرتی ہے۔) ------------------------------