خزائن الحدیث |
|
دلالت کرتا ہے کہ یہ نبی کا مضمون ہے ، غیر نبی ایسی دعا مانگ سکتاہے؟ وہ تو کہے گا کہ سب کے دل میں میری محبت اور میرے دل میں سب کی محبت ہو۔لیکن اﷲکے نبی نے یہ دعا مانگی کہ اس بستی والے صالح ہوں یا غیر صالح سب کے دل میں ہماری محبت ڈال دے،تاکہ وہ ہم سے قریب ہوجائیں اور وہ ہم سے دین سیکھیں اور غیروں کے دل میں بھی جب ہماری محبت ہوگی تو ان کے شر سے محفوظ رہیں گے، لیکن ہمارے دل میں صرف صالحین کی محبت ہو کیوں کہ غیروں کی محبت اﷲ سے دور کرتی ہے۔ اور اہل اﷲ کی محبت سے اہل اﷲ کے قلب کاایمان و یقین ان کے پاس بیٹھنے والوں کو آہستہ آہستہ مل جاتا ہے۔ مجھے اپنا ایک بہت پراناشعر یاد آیا ؎ وہ دل جو تیری خاطر فریاد کررہا ہے اُجڑے ہوئے دلوں کو آباد کررہا ہےحدیث نمبر۷۲ اِنَّ الْغِنَاءَ رُقْیَۃُ الزِّنَا؎ ترجمہ:گانا سننے سے زنا کا مادہ پیدا ہوتا ہے۔گانے بجانے کی حرمت پیارے رسول صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے گانے بجانے کو بھی منع فرمایا ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے کہ سرورِعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم تشریف لے جا رہے تھے،کہیں سے گانے بجانے کی آواز آ رہی تھی، آپ نے اپنی انگلیاں کانوں میں رکھ لیں اور صحابہ سے پوچھتے رہے کہ اب بھی آواز آ رہی ہے یا نہیں؟ جب صحابہ نے اطلاع دی کہ اب آواز نہیں آرہی ہے، تب آپ نے انگلی مبارک کو کان سے نکالا۔ آہ! جس چیز کو سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں گانا بجانامٹانے کے لیے پیدا کیا گیا ہوں،آج اُمت رات دن اسی گانے بجانے میں غرق ہے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ جیسے صحابی فرماتے ہیں:اِنَّ الْغِنَاءَ رُقْیَۃُ الزِّنَا؎ گانا ------------------------------