خزائن الحدیث |
|
حُفّاظِ قرآن اُمت کے بڑے لوگ ہیں سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میری اُمت کے بڑے لوگ حافظِ قرآن ہیں یعنی جو بچے حافظ ہو گئے یہ اُمت کے بڑے لوگ ہیں۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جن کو بڑے لوگ فرمائیں آج ہم ان کو حقیر سمجھتے ہیں، نعوذ باللہ! ایسے ایسے جملے کہتے ہیں کہ میاں حافظِ قرآن ہو گئے، اب جمعرات کی روٹیوں کا انتظار کریں گے۔ ارے! امریکا کی ڈگری لے آتے تو کچھ ہو جاتے۔ لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِحملۃالقرآن اور اصحاب اللیل کا ربط حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میری امت کے بڑے لوگ حافظِ قرآن ہیں۔ لیکن جہاں قرآن شریف رکھا جائے وہ جزدان قیمتی ہو ،یا گندا اور کٹا پھٹا ہو؟ وہ تو صاف ستھرا ہونا چاہیے اور وہاں خوشبو بھی ہونی چاہیے۔ تو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے قرآنِ پاک کے حافظوں کے جسم و روح کے لیے ایک قید لگا دی اور وہ ہے اَصْحَابُ اللَّیْلِ ،تاکہ جس سینہ میں قرآن پاک ہو اس میں چار قسم کی خوشبو بھی ہونی چاہیے اور یہ خوشبو کیسے آئے گی؟حافظِ قرآن کے لیے تہجد کی اہمیت حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنْ کے بعد فوراً اَصْحَابُ اللَّیْلِ فرمانا ظاہر کر رہا ہے کہ حافظِ قرآن راتوں کی نماز بھی پڑھتے ہوں۔ جو حافظِ قرآن اَصْحَابُ اللَّیْلِ ہوں گے ان میں چار قسم کی خوشبو آ جائے گی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: عَلَیْکُمْ بِقِیَامِ اللَّیْلِ فَاِنَّہٗ دَأْبُ الصّٰلِحِیْنَ قَبْلَکُمْ وَھُوَ قُرْبَۃٌ اِلٰی رَبِّکُمْ وَ مَکْفَرَۃٌ لِّلسَّیِّئَاتِ وَمَنْھَاۃٌ عَنِ الْاِثْمِ؎ اے میری امت کے لوگو! رات کی نمازمت چھوڑنا، اس کو لازم پکڑ لو، عَلٰی لزوم کے لیے ہے۔ اور چار قسم کی خوشبو کیا ملیں گی؟ ------------------------------