خزائن الحدیث |
|
کہ جو کسی سے صرف اللہ کے لیے محبت کرے تو اس کو اللہ تعالیٰ حلاوتِ ایمانی عطا فرمائیں گے اور حلاوتِ ایمانی جس کو نصیب ہو گی اس کا خاتمہ ایمان پر ہونے کی بشارت ہے۔ دیکھیے اس محبت للّٰہی پر کسی ثواب کا وعدہ نہیں فرمایا گیا بلکہ حلاوتِ ایمانی عطا فرمائی کہ ہم اسے مل جائیں گے۔صحبتِ شیخ سے کیا ملتا ہے؟ بنگلہ دیش میں ایک عالم نے مجھ سے سوال کیاکہ ماں باپ کو رحمت کی نظر سے دیکھنے سے ایک حج مقبول کا ثواب ملتا ہے تو اپنے شیخ کو دیکھنے سے کیا ملتا ہے؟ میرے قلب کو فوراً اللہ تعالیٰ نے یہ جواب عطا فرمایا کہ ماں باپ کو دیکھنے سے کعبہ ملتا ہے اور مرشد کو دیکھنے سے کعبہ والا ملتا ہے، رب الکعبۃ ملتا ہے کیوں کہ حدیث شریف میں ہے: اِذَا رُأُوْا ذُکِرَ اللہُ؎ اللہ والوں کی پہچان یہی ہے کہ ان کو دیکھنے سے اللہ یاد آتا ہے ۔ ان کی صحبت سے اصلاح ہوتی ہے۔ اصلاح کے لیے انسان چاہیے، اسی لیے پیغمبر بھیجے جاتے ہیں۔ اگر کعبہ شریف میں اصلاح کی شان ہوتی تو تین سو ساٹھ بت کعبہ کے اندر رکھے ہوئے نہ ہوتے۔ نبی اور پیغمبر اصلاح کرتا ہے، پھر کعبہ شریف کی تجلیات نظر آتی ہیں ورنہ کفر کے موتیا سے جس کے دل کی آنکھیں اندھی ہیں، وہ کعبہ کے انوار کوکیا دیکھے گا۔حدیث نمبر ۴ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ کَرِیْمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ؎ ترجمہ: اے اللہ! بے شک آپ بہت معاف کرنے والے ہیں، کریم ہیں، معاف کرنے کو محبوب رکھتے ہیں، پس مجھ کو معاف فرما دیجیے۔ ------------------------------