خزائن الحدیث |
|
نمبر(۱)مظلوم کی دعا، مظلوم کی دعا اﷲ فوراً قبول کرلیتا ہے۔ظلم کرنے سے بچنا فرض ہے اب مظلوم کون ہے؟ اس کو بھی سمجھ لو، کبھی انسان ماں باپ سے لڑ جاتا ہے تو ماں باپ مظلوم ہوگئے، ماں باپ سے بدتمیزی سے بات کرلی یا ماں باپ کا دل دُکھ گیا، بس ظلم ہوگیا دل کا دُکھانا اور دل کو ستانا اسی کا نام ظلم ہے، اس سے ساری عبادت ناس ہوجاتی ہے۔ ایک بڑھیا رات بھر عبادت کرتی تھی اور دن بھر روزہ رکھتی تھی مگر زبان کی نہایت خراب تھی، سارا محلہ اس سے تنگ تھا، آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: ہِیَ فِی النَّارِیہ عورت جہنم میں جائےگی۔ اب وہ عورتیں بھی اپنے گریبان میں منہ ڈال کر دیکھیں جو اپنے شوہروں کو ستا تی ہیں اور وہ مرد بھی اپنے گریبان میں منہ ڈالیں جو ذرا ذرا سی بات پر بیویوں کو ستاتے ہیں اور اس کی آہ لیتے ہیں حالاں کہ وہ بیچاری نمازی بھی ہےاور تلاوت بھی کرتی ہے مگر پھر بھی ستائے جارہے ہیں، اب اگر اس کے آنسو نکل آئے تو جس قدر باپ اپنی بیٹی کی مظلومیت سے غمگین ہوتا ہے اﷲ تعالیٰ کو اس سے زیادہ ناراضگی ہوتی ہےان لوگوں سے جو اپنی بیویوں کو ستاتے ہیں۔ اسی طرح بیوی بھی شوہر کو نہ ستائے۔ بخاری شریف کی حدیث ہے کہ ایک بدکار عورت نے دیکھا کہ ایک کتا پیاس سے مر رہا تھا، قریب ہی ایک کنواں تھا مگر اس میں رسییا ڈول نہیں تھا: فَنَزَعَتْ خُفَّہَا فَاَوْثَقَتْہُ بِخِمَارِہَا فَنَزَعَتْ لَہٗ مِنَ الْمَاءِ فَغُفِرَلَہَا بِذٰلِکَ؎ اس عورت نے اپنا موزہ نکالا پھر اسے اپنے دوپٹے سے باندھ کر کنویں میں ڈالا اور اس میں پانی بھر کر کتے کو پلایا جس سے وہ زندہ ہوگیا۔ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیںکہ اِس عمل سے اُس بدکار عورت کی مغفرت ہوگئی۔دیکھو! ایک کتے کو خوش کرنے پر، اﷲ تعالیٰ کیمخلوق کے ساتھ اچھے اخلاق پر اس کی مغفرت ہوگئی، آج ہمارا اپنے مسلمان بھائیوں سے کیا معاملہ ہے؟ کتے کو پانی پلانے سے تو وہ بدکار عورت جنتی ہوگئی اور ہم اپنی بیویوں کو ستا رہے ہیں، بیویاں شوہروں کو ستا رہی ہیں، مسلمان بھائی دوسرے بھائی سے لڑرہا ہے، کیا حال ہے ہمارا؟ اس کا خاص خیال رکھوکہ کسی پر بھی ظلم نہ کرو۔ میں اپنے دوستوں سے بار بار کہتا ہوں کہ نہ شوہر عورت پر ظلم کرےاور ------------------------------