خزائن الحدیث |
|
ضایع کرنا کیا ضروری ہے؟ اور ساتھ ساتھ یہ بھی سن لیجیے کہ یہی پیسہ بچا کر اپنی بیٹی کو دے دیجیے، داماد کو دے دیجیےیا اپنے لیے ہی رکھ لیجیے۔ مدینہ پاک میں ایک صحابی نے شادی کی۔ اتنے غریب تھے کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو دعوتِ ولیمہ نہ دی۔ آپ نے دریافت فرمایا کیا: تم نے شادی کر لی؟ عرض کیا: ہاں یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ناراضگی ظاہر نہیں کی کہ تم نے مجھ کو کیوں نہیں پوچھا؟آج تو خاندان والے لڑتے ہیں تم نے ہمیں نہیں پوچھا۔ چلو اب آیندہ ہم تمہاری کسی خوشی میں شریک ہی نہیں ہوں گے۔ یہ سب جہالت کی باتیں ہیں۔ غرض جتنا کم خرچ والا نکاح ہو گا سمجھ لو برکت والا ہو گا۔ خرچ پر یادآیا کہ حضرت حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی نوّر اللہ مرقدہٗ نے بیویوں کا ایک اور حق لکھا ہے۔ ملفوظات کمالاتِ اشرفیہ میں ہے کہ بیوی کا ایک حق یہ ہے کہ ہر ماہ اس کو کچھ جیب خرچ دے دو اور پھر اس کا حساب بھی نہ لو کیوں کہ وہ مجبو رہے، آپ کی دست نگر ہے، کما نہیں سکتی۔ اب اس کا بھائی آیا ہے یا چھوٹے چھوٹے بھانجے بھتیجے آئے ہیں اس کا جی چاہتا ہے کہ ان کو کچھ تحفہ ہدیہ دے دوں۔ کہاں سے دے گی۔ لہٰذا اپنی اپنی حیثیت کے موافق کچھ رقم اپنی بیویوں کو ایسی دے دیجیے کہ بعد میں اس کا کوئی حساب نہ لیا جائے اور اس سے کہہ بھی دیں کہ یہ رقم تمہارے لیے ہے ،جہاں جی چاہے خرچ کرو۔حضرت حوا علیہا السلام کی تاریخ عبداللہ بن مسعود اور عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ابلیس کو جب جنت سے نکالا اور حضرت آدم علیہ السلام تنہا جنت میں رہ گئے تو کوئی نہ رہا جس سے اُنس حاصل کرتے ۔ پس اللہ تعالیٰ نے ان پر نیند طاری فرما دی اور ایک پسلی بائیں طرف سے نکالی اور اس کی جگہ گوشت رکھ دیا۔ اور اسی پسلی سے حضرت حوا علیہا السلام کو پیدا فرمایا۔پس جب آدم علیہ السلام بیدار ہوئے تو اپنے سر کے پاس ان کو بیٹھے ہوئے پایا اور دریافت کیا کہ تم کون ہو؟کہا: میں عورت ہوں۔ پوچھا کہ تجھے کیوں پیدا کیا گیا؟ کہا: تاکہ آپ مجھ سے سکون او ر تسلی حاصل کریں۔ پھر ملائکہ نے حضرت آدم علیہ السلام سے دریافت کیا کہ یہ کون ہیں؟ فرمایا:یہ عورت ہے۔ دریافت کیا کہ ان کا نام امرأۃ کیوں ہے؟ فرمایا: کیوں کہ یہخُلِقَتْ مِنَ الْمَرْءِ مرد سے پیدا کی گئی ہے۔ دریافت کیا: ان کا نام کیا ہے؟ فرمایا:حوّاء۔ پوچھا کہ نام حوا کیوں ہے؟ فرمایا لِاَنَّھَا خُلِقَتْ مِنْ شَیْءٍ حَیٍّ کیوں کہ وہ