خزائن الحدیث |
|
ترجمہ:جو لمبی مونچھیں رکھے گا اس کو چار قسم کا عذاب دیا جائے گا:وہ میری شفاعت نہیں پائے گا اور نہ وہ میرے حوض کوثر سے پانی پی سکے گا اور اس کو قبر میں عذاب دیا جائے گا اور اﷲ تعالیٰ اس کے پاس منکر نکیر کو غصے کی حالت میں بھیجیں گے۔ جو بڑی بڑی مونچھیں رکھے گا قیامت کے دن میری شفاعت نہیں پائے گا، نہ ہی اسے میرے حوضِ کوثر پر آنے دیا جائے گا، قبر میں اس کے پاس منکر نکیر غصہ کی حالت میں بھیجے جائیں گے اور اسے دردناک عذاب دیا جائےگا اور مونچھوں کا حکم یہ ہے کہ اگر بالکل برابر کر لو تو یہ اعلیٰ درجہ ہے اور اگر رکھنی ہی ہے تو کم از کم اوپر والے ہونٹ کا کنارہ کھلا رکھیں تو بھی ان شاء اللہ پاس ہوجائیں گے، لیکن اگر مونچھ اتنی بڑھ گئی کہ اوپر والے ہونٹ کا کنارہ ڈھک گیا تو سمجھ لو پھر اسی وعید کا خطرہ ہے جو حدیث میں وارد ہوئی ہے۔ کچھ لوگ داڑھی کا بچہ جو نیچے والے ہونٹ کے نیچے ہے اسے بھی منڈا تے ہیں،یاد رکھیں اس کا رکھنا بھی واجب ہے، یہ داڑھی کا بچہ ہے، اگر تمہارے بچے کو کوئی قتل کردے تو کیا تم خوش ہو گے؟ کتابوں میں لکھا ہے کہ اس کامنڈانا بھی جائز نہیں ہے، رکھنا ضروری ہے۔ تو داڑھی تینوں طرف سے ایک ایک مشت رکھیں یعنی ایک مشت دائیں طرف سے، ایک مشت سامنے سے اور ایک مشت بائیں طرف سے پھر داڑھی میں تیل لگا کر کنگھی کرکے دیکھو کہ کتنی خوبصورت لگے گی۔حدیث نمبر۸۸ اَللّٰھُمَّ بَاعِدْ بَیْنِیْ وَ بَیْنَ خَطَایَایَ کَمَا بَاعَدْتَّ بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ؎ ترجمہ:اے اﷲ! میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنا فاصلہ کردیجیے جتنا مشرق اور مغرب میں ہے۔ ------------------------------