خزائن الحدیث |
|
ترجمہ: (جنت میں مسلمان عورتوں کو )ان کی نماز و روزہ اور عبادات کے سبباﷲ تعالیٰ ان کے چہروں پر نور ڈال دیں گے۔جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن جب مسلمانعورتیں جنت میں جائیں گی تو حوروں سے زیادہ حسین کر دی جائیں گی۔ تفسیر روح المعانی میں علّا مہ آلوسی سید محمود بغدادی نے لکھا ہے کہ ام ّالمومنین حضرت امّ سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے پوچھا کہ یارسول اللہ! (صلی اللہ علیہ وسلم) جنت میں حوریں زیادہ حسین ہوں گییا مسلمان بیویاں؟ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان بیویاں جنت میں حوروں سے زیادہ خوبصورت کر دی جائیں گی۔ امّ المومنین نے عرض کیا کہ بِمَ ذَاکَ؟ انہیں یہ فضیلت کیوں ملے گی؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ان کی عبادت کا نور ان کے چہروں پر ڈال دے گا، کیوں کہ ہماری بیویوں نے نمازیں پڑھی ہیں، روزے رکھے ہیں، بچّہ جننے کی تکلیفیں اٹھائی ہیں، شوہروں کی خدمت کی ہے، اللہ کے لیے تکلیفیں اٹھائی ہیں اور حوروں نے نہ نماز روزہ کیا، نہ اﷲ کے لیے کوئی اور تکلیف برداشت کی،اس لیے ہماری عورتیں جنت میں حوروں سے زیادہ حسین ہوں گی۔ دنیا کے چند دن کے لیے اپنی کم حسین بیویوں پر راضی رہو، جیسے سفر کرتے ہو تو اسٹیشن کی چائے پیتے ہو یا نہیں؟یا وہاں بھی گھر والی چائے ملتی ہے؟ دنیا اسٹیشن کا پلیٹ فارم ہے، پردیس میں ہو، جیسی بیوی بھی مل جائے اس کو ساری دنیا کی حسیناؤں سے بہترسمجھو، اگر آپ کہیں کہ کیوں صاحب! اپنی بیوی کو سب سے حسین کیوں سمجھیں؟ اس بات کی کیا دلیل ہے؟ تو دلیلیہ ہے کہ دنیا میں جو کچھ ہوتا ہے اللہ کے حکم سے ہوتا ہے، اللہ کی طرف سے نعمت ملتی ہے،تو تقدیر میں جو بیوی لکھی ہے وہی ملتی ہے، آپ لاکھ ہاتھ پیر مارو، ------------------------------