خزائن الحدیث |
|
ترجمہ:اے اﷲ! میں آپ سے آپ کی محبت کا سوال کرتا ہوں او ران لوگوں کی محبت مانگتا ہوں جو آپ سے محبت رکھتے ہیں اور ان اعمال کی توفیق مانگتا ہوں کہ جن سے آپ کی محبت بڑھ جائے۔اے اﷲ! آپ کی محبت میرے قلب میں میری جان سے زیادہ اور میرے اہل وعیال سے زیادہ اور ٹھنڈے پانی سے زیادہ ہو ؎ مری زندگی کا حاصل مری زیست کا سہارا ترے عاشقوں میں جینا ترے عاشقوں میں مرنا یہ ذوق کہ اللہ والوں یعنی اللہ تعالیٰ کے عاشقوں میں زندگی گزارنا سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی مراد اور شوقِ نبوت اور ذوقِ نبوت ہے۔انعامِ محبت صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے آپ نے فرمایا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں اس مرتبہ سے نوازا ہے کہ سید الانبیاء صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو آج اس کے آرام کدہ اور گھر سے بے گھر کر کے حکم دے رہا ہے: وَ اصۡبِرۡ نَفۡسَکَ مَعَ الَّذِیۡنَ یَدۡعُوۡنَ رَبَّہُمۡ بِالۡغَدٰوۃِ وَ الۡعَشِیِّ یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ؎ جو بندے میرے عاشق ہیں اور مجھے یاد کر رہے ہیں آپ ان کے پاس جا کر بیٹھیے تاکہ آپ کی صحبت کے صدقے میں انہیں نسبتِ قویہ عطا کر دوں اور آپ کی خوشبو سے انہیں ایسا بسا دوں کہ جس طرف سے وہ گزریں آپ کی خوشبو پھیل جائے اور ان کے ذریعہ سے قیامت تک میری محبت کی تاریخ قائم ہوجائے،کسی کے جہاد سے، کسی کی شہادت سے، کسی کی فراست سے، کسی کی عبادت سے۔ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے پوچھا کہ آپ لوگ کیا کر رہےہو؟ انہوں نے عرض کیا کہ ہم اللہ کو یاد کر رہے ہیں، تو آپ فوراً سمجھ گئے کہ یَدْعُوْنَ رَبَّھُمْ والے یہی لوگ ہیں پھر آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے دوسرا سوال کیا کہ اللہ تعالیٰ کو کیوں یاد کر رہے ہو؟ عرض کیا کہ ہم اللہ تعالیٰ کو راضی کرناچاہ رہے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے لیےاللہ تعالیٰ کو راضی کرنا چاہتے ہیں۔نیت کا اثر میرے مُرشد شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ ایک شخص سُبْحَانَ اللہ،سُبْحَانَ اللہ کہہ رہا ------------------------------