خزائن الحدیث |
|
حدیث نمبر۸۲ لَا یَکُوْنُ لِاَحَدِکُمْ ثَلَاثُ بَنَاتٍ اَوْ ثَلَاثُ اَخَوَاتٍ فَیُحْسِنُ اِلَیْھِنَّ اِلَّا دَخَلَ الْجَنَّۃَ؎ ترجمہ:اگر تم میں سے کسی کی تین بیٹیاں ہوں یا تین بہنیں ہوں اور وہ ان کی اچھی طرح پرورش کرے تو وہ ضرور جنت میں جائے گا۔ مَنْ کَانَتْ لَہٗ ثَلَاثُ بَنَاتٍ اَوْثَلَاثُ اَخَوَاتٍ اَوْ اِبْنَتَانِ اَوْ اُخْتَانِ فَاَحْسَنَ صُحْبَتَھُنَّ وَاتَّقَی اللہَ فِیْھِنَّ فَلَہُ الْجَنَّۃُ؎ جس کسی کی تین بیٹیاں ہوں یا تین بہنیں ہوں یا دو بیٹیاں یا دو بہنیں ہی ہوں تو وہ ان کی اچھی طرح تربیت کرے اور وہ ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرے تو اس کے لیےجنت کی بشارت ہے۔قرآن و حدیث میں بیٹیوں کی فضیلت بیٹیاں بہت بڑی نعمت ہیں کیوں کہ ان کی پرورش پر جنت کا وعدہ ہے۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ لَا یَکُوْنُ لِاَحَدِکُمْ ثَلَاثُ بَنَاتٍ اَوْ ثَلَا ثُ اَخَوَاتٍ فَیُحْسِنُ اِلَیْھِنَّ اِلَّا دَخَلَ الْجَنَّۃَ کسی کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں ہوں پس وہ ان کے ساتھ بھلائی کرے یعنی پرورش کر ے، دین سکھائے تو وہ جنت میں داخل ہو گا اور دوسری روایت میں ارشاد ہے مَنْ کَانَتْ لَہٗ ثَلَاثُ بَنَاتٍ اَوْثَلَاثُ اَخَوَاتٍ اَوْ اِبْنَتَانِ اَوْ اُخْتَانِ فَاَحْسَنَ صُحْبَتَھُنَّ وَاتَّقَی اللہَ فِیْھِنَّ فَلَہُ الْجَنَّۃُ جس کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں ہوں یا دو بیٹیاں یا دو بہنیں ہوں ان کی اچھی طرح پر ورش کرے اور ان کے ادائے حقوق کے بارے میں اﷲ سے ڈرتا رہے، اُس کے لیے جنت واجب ہو گئی اور بعض روایات میں آپ نے تین بیٹیوں ------------------------------