خزائن الحدیث |
|
حدیثِ بالا کی تشریح بعنوانِ دگر گناہوں سے بچانے والی مسنون دعا بعض لوگوں نے مجھ سے سوال کیا ہے کہ گناہوں سے بچنے کے لیے کوئی دعا بتلائیے، تو ایک دعا سن لیجیے : اَللّٰھُمَّ اَلْھِمْنِیْ رُشْدِیْ وَاَعِذْنِیْ مِنْ شَرِّ نَفْسِیْ یہ دعا بخاری شریف میں موجود ہے ،اس کا ترجمہ یہ ہے کہ اے اللہ! جن باتوں سے آپ خوش ہوتے ہیں وہ میرے دل میں ڈال دیجیے، ہدایت کے راستوں کو میرے دل میں ڈال دیجیے اور میرے نفس کے شر سے مجھے بچائیے۔ رُشد کےمعنیٰ ہدایت کے ہیں اور ہدایت کے معنیٰ ہیں اللہ کی رضا کا راستہ۔ اے اللہ!جن باتوں سے آپ خوش ہوتے ہیں آپ ان باتوں کو میرے دل میں ڈال دیجیے، الہام کر دیجیے وَاَعِذْنِیْ مِنْ شَرِّ نَفْسِیْلیکن نفس کے شر سے مجھے بچائیے، نفس جانتا ہے کہ عورتوں کو دیکھنا گناہ ہے، جن لڑکوں کے داڑھی مونچھ نہیں آئی ان کو دیکھنا گناہ ہے، جانتا ہے کہ حرام ہے لیکن مانتا نہیں۔ یہ نفس کی شرارت ہے یا نہیں؟ لہٰذا نفس کی شرارت سے اللہ کی پناہ مانگو وَاَعِذْنِیْ مِنْ شَرِّ نَفْسِیْاور مجھ کو میرے نفس کے شر سے بچائیے، کیوں کہ بعض دفعہ الہامِ رُشد ہو جاتا ہے، ہدایت کا علم ہو جاتا ہے،لیکن نفس کے شر کی وجہ سے عمل نہیں کرتا،اس لیے اے اللہ! جو علم آپ نے دیا اس پر عمل کی توفیق بھی عطافرمائیے، ایسا نہ ہو کہ اپنے نفس کے شر کی وجہ سے علم پر عمل نہ کروں، جانتے ہوئے بھی آپ کی رضا کے راستے پر نہ چلوں، اے اللہ! اس سے پناہ چاہتا ہوں۔لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِکی برکت ایک تو اس دعا اَللّٰھُمَّ اَلْھِمْنِیْ …الٰخ کا معمول بنا لیں اور دوسرے ہر نماز کے بعد لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ سات مرتبہ پڑھ لیجیے۔ حدیث شریف میں وعدہ ہے کہ اس سے نیک کام کرنے کی اور بُرے کام سے بچنے کی توفیق کا خزانہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا ہوتا ہے، لہٰذا ہر نماز کے بعد سات مرتبہ اس کو پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا کر لیجیے کہ اےخدا!اس کی برکت سے نیک کام کرنے کی توفیق اور بُرے کام سے بچنے کی توفیق کا خزانہ بخشش کر دیجیے۔ تو گناہ سے بچنے کے دو عمل ہو گئے۔