خزائن الحدیث |
|
ہو سکتا۔جو اللہ کے بندوں پر رحم کرنا نہیں جانتا وہ کس منہ سے اللہ تعالیٰ کی رحمت کا امیدوار بنتا ہے، اسیلیے اللہ تعالیٰ نے ایک آیت نازل فرما دی کہ اگر تم اپنی مغفرت چاہتے ہو، اگر تم مجھ سے میری رحمت چاہتے ہو تو میرے بندوں کی خطاؤں کو معاف کر دو۔ لیکن اگر کسی سے بار بار غلطی ہوجاتی ہے تو مایوس ہرگز نہ ہو۔ اس کا علاج یہ ہے کہ غصہ اُترنے کے بعد فوراً اس کی تلافی کرے۔ حضرت حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی نے ایک صاحب کو جو غصہ سے بار بار مغلوب ہوجاتے تھے یہ علاج تحریر فرمایا کہ جب غصہ اُتر جائے تو جس پر غصہ کیا ہے مجمع عام میں اس کے سامنے ہاتھ جوڑیے، اس کے پاؤں پکڑیے بلکہ اس کے جوتے اپنے سر پر رکھیے، ایک دوبار ایسا کرنے سے ہی نفس کو عقل آجائے گی اور پھر یہ غلطی نہیں کرے گا۔حدیث نمبر۸۵ اَکْمَلُ الْمُؤْمِنِیْنَ اِیْمَانًا اَحْسَنُھُمْ خُلُقًا وَّخِیَارُکُمْ خِیَارُکُمْ لِنِسَائِھِمْ؎ ترجمہ:سب سے کامل ایمان والا وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہیں اور تم میں سب سے بہتر لوگ وہ ہیں جن کے برتاؤ اپنی بیویوں کے ساتھ اچھے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ کامل الایمان وہ لوگ ہیں جن کے اخلاق اچھے ہیں اور تم میں سب سے بہتر لوگ وہ ہیں جن کے برتاؤ اپنی بیویوں کے ساتھ اچھے ہیں۔ معلوم ہوا کہ اخلاق کا معیاریہ ہے کہ جس کا سلوک اپنی بیوی کے ساتھ اچھا ہو۔ علامہ آلوسی رحمۃ اﷲ علیہ نے تفسیر روح المعانی میں ایک روایت نقل کی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہوسلم فرماتے ہیں کہ جو شوہر کریم ہوتے ہیں ان پر عورتیں غالب آ جاتی ہیں۔ غالب ہونے کے معنیٰ یہ ہیں کہ تیز باتیں کرلیتی ہیں، ناز نخرے دِکھا دیتی ہیں، کیوں کہ ان کو ناز دِکھانے کا بھی حق حاصل ہے۔ ------------------------------