خزائن الحدیث |
|
لَنَا شَمْسٌ وَّ لِلْاٰفَاقِ شَمْسٗ وَشَمْسِیْ خَیْرٌ مِّنْ شَمْسِ السَّمَاءٖ فَاِنَّ الشَّمْسَ تَطْلُعُ بَعْدَ فَجْرٍ وَشَمْسِیْ طَالِعٌ بَعْدَ الْعِشَاءٖ یہ کس کا شعر ہے؟ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا جو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیٹی اورحضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ اور ہم سب کی ماں ہیں،یہ اُن کا شعر ہے کہ ایک سورج میرا ہے اور ایک سورج آسمان کا ہے ، میرا سورج آسمان کے سورج سے افضل وبہتر ہے یعنیحضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم، کیوں کہ آسمان کا سورج فجر کے بعد نکلتا ہے اور میرا سورج عشاء کی نماز کے بعد طلوع ہوتا ہے۔حدیث نمبر۹۳ اَلتَّجَافِیْ عَنْ دَارِ الْغُرُوْرِ وَالْاِنَا بَۃُ اِلٰی دَارِ الْخُلُوْدِ وَالْاِسْتِعْدَادُ لِلْمَوْتِ قَبْلَ نُزُوْلِہٖ؎ ترجمہ: (اﷲ تعالیٰ جس کی ہدایت کا ارادہ فرماتے ہیں تو) اس کا دل دنیا سے اُچاٹ ہو جاتا ہے اور وہ آخرت کی طرف متوجہ ہو جاتا ہے اور موت کے آنے سے پہلے اس کی تیاری کرلیتا ہے ۔شرحِ صدر کی علامات اللہ تعالیٰ جس کی ہدایت کا ارادہ کرتا ہے اور اپنا نور اس کے دل میں ڈالتا ہے تو اس پر تین علامات ظاہر ہوجاتی ہیں: نمبر ۱۔ اَلتَّجَافِیْ عَنْ دَارِالْغُرُوْرِدنیا سے اس کا دل اُچاٹ ہوجاتا ہے، سب حسین مردہ ------------------------------