خزائن الحدیث |
|
ہائے جس دل نے پیا خونِ تمنا برسوں اس کی خوشبو سے یہ کافر بھی مسلماں ہوں گےحدیث نمبر۶۲ وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ لَوَدِدْتُّ اَنِّیْ اُقْتَلُ فِیْ سَبِیْلِ اللہِ ثُمَّ اُحْیٰی ثُمَّ اُقْتَلُ ثُمَّ اُحْیٰی ثُمَّ اُقْتَلُ ثُمَّ اُحْیٰی ثُمَّ اُقْتَلُ؎ ترجمہ:قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے مجھے بہت زیاد ہ محبوب ہےیہ بات کہ میں اﷲکے راستے میں شہید کیا جاؤں پھر مجھے زندہ کیا جائے پھر میں شہید کیا جاؤں پھر مجھےزندہ کیا جائے پھر میں شہید کیا جاؤں پھر مجھے زندہ کیا جائے پھر میں شہید کردیا جاؤں۔حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی تمنّائے شہادت حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اے دنیا والو! سن لو! میں محبوب رکھتا ہوں کہ میں اللہ کے راستے میں جان دے دوں پھر زندہ کیا جاؤں پھر جان دے دوں پھر زندہ کیا جاؤں پھر جان دے دوں پھر زندہ کیا جاؤں پھر جان دے دوں۔ تین چار دفعہ آپ نے فرمایا۔ اگر اللہ کے راستے میں جان دینا پیارا نہ ہوتا تو اللہ کا پیارا اس بات کا اعلان نہ کرتا۔جنت میں شہداء کی دوبارہ شہید ہونے کی تمنا جنت میں اللہ تعالیٰ اہلِ جنت سے پوچھیں گے کہ کیا جنت میں کسی چیز کی کمی ہے؟ کیا تم لوگ دنیا میں جانا چاہتے ہو؟سب لوگ کہیں گے کہ ہمیں دنیا میں جانے کی کوئی خواہش نہیں ، جنت میں سب نعمتیں ہیں ------------------------------