خزائن الحدیث |
ہے، مگر ذاکر کے گناہ میں اور غافل کے گناہ میں کیا فرق ہے؟ تو فرماتے ہیں کہ جو لوگ ذکر سے غافل ہیں جب وہ گناہ کرتے ہیں، تو گناہ کی لذت میں بھرپور ڈوب جاتے ہیں اور اگر اﷲ اﷲ کرنے والوں سے کبھی گناہ ہوگا، تو خوفِ خدا کے استحضار کی وجہ سے دھڑکتے ہوئے قلب سے انہیں گناہ کا پورا مزہ نہیں آئے گا، جس سے اُنہیں توفیقِ توبہ جلد ہوتی ہے کیوں کہ جسے گناہ کا پورا مزہ آجاتا ہے پھر اس کے لیے توبہ کرنی مشکل ہوجاتی ہے، جیسے دَلدل میں پورا ڈوب جائے تو نکلنا مشکل ہوجاتا ہے ۔ اسی لیے حکیم الامت نے فرمایا کہ اہلِ ذکر سے اگر گناہ ہوگا تو توبہ کی جلد توفیق ہوجائے گی اور اہلِ غفلت سے جب گناہ ہوگا تو اس کو توبہ کرنا مشکل ہوجائے گا۔ تو مجددِ زمانہ نے ذاکرین اور غافلین کے گناہ کا فرق بتادیا۔ تو حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے اَللّٰھُمَّ اَلْہِمْنِیْ رُشْدِیْکے بعد ہمیںاَعِذْنِیْ مِنْ شَرِّ نَفْسِیْ سکھایا،تاکہ تم اﷲ کی پناہ مانگو نفس کے شر سے۔ ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے نفس کے شر سے بچنے کے لیےاِلَّامَا رَحِمَ رَبِّیْ فرمایا کہ جس پر میری رحمت کا سایہ ہوگا وہی گناہ سے بچ سکتا ہے۔ گناہوں سے بچنے کے لیے تمہاری ذاتی طاقت کچھ کام نہ دے گی، کتنے ہی ہاتھ پیر مارو جب تک مالک کی رحمت نہیں ہوگی ترکِ معصیت کی توفیق نہیں ہوگی، اسی لیے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے ہمیںیہ دعا سکھا دی کہ اَعِذْنِیْ مِنْ شَرِّ نَفْسِیْ اے اﷲ! نفس کے شر سے ہم کو بچائیے تاکہ ہم آپ کے سایۂ رحمت میں رہیں۔ ایک دعا سکھادی، اب دوسری دعا سکھاتا ہوں: اَللّٰھُمَّ ارْحَمْنِیْ بِتَرْکِ الْمَعَاصِیْ وَ لَا تُشْقِنِیْ بِمَعْصِیَتِکَ اے اﷲ! ہم پر وہ رحمت نازل فرمائیے جس سے ہم گناہ چھوڑ دیں،تو معلوم ہوا کہ جو گناہ چھوڑ دیتا ہے وہ اﷲتعالیٰ کی رحمت کے سائے میں آجاتا ہے، لعنت کے سائے سے نکل کر سایۂ رحمتِ خداوندی میں آگیا۔یہ اَللّٰھُمَّ ارْحَمْنِیْ بِتَرْکِ الْمَعَاصِیْ کا ترجمہ ہے کہ اے اﷲ! اپنی رحمتِ کے سائے میں ہم کو رکھیے اور گناہ کی لعنت کے سائے سے بچائیے۔ معلوم ہوا کہ جس کو خدا گناہ چھوڑنے کی توفیق دے وہ اﷲ کی رحمت پاگیا اور جو گناہ نہیں چھوڑتا، تو چاہے لاکھ بڑی بلڈنگ میں رہتا ہو، مرسڈیز کار میں بیٹھا ہو، پاپڑ سموسے اُڑاتا ہو، اسے اﷲ کی رحمت حاصل نہیں ہے اور جوگناہ چھوڑ دے وہ چٹائی پر، بورئیے پر، تالاب کے کنارے، جنگلوں میں ہر جگہ اﷲ کی رحمت کے سائے میں ہے اور مرسڈیز اور بڑی بڑی بلڈنگ والے سے افضل ہے، کیوں کہ وہ گناہ کرکے اﷲ کو ناراض کررہا ہے اور یہ اﷲ کو یاد کرکے اﷲ کی رحمت کے سائے میںہے، دریاؤں کے کنارے اور جنگلوں میں سلطنت کا مزہ لیتا ہے کیوں کہ جو تاجِ سلطنت اور تختِ سلطنت دیتا ہے یہ اُس خالق