خزائن الحدیث |
|
بھی حالات و قرائن سے معلوم ہو جاتا ہے کہ میرے قلب میں وہ مولیٰ اپنی تجلئ خاص سے متجلی ہو گیا ، ولایتِ خاصہ عطا ہوگئی جس کو اپنے قلب میں اس مولیٰ کا قربِ خاص محسوس نہ ہو وہ ولی نہیں، اس کا دل خالی ہے۔ ناممکن ہے کہ دریا میں پانی ہو اور اس کو محسوس نہ ہو کہ میرے اندر پانی ہے۔ اگر دریا خاک اُڑا رہا ہے یہ دلیل ہے کہ اس دریا میں پانی نہیں ہے چاہے وہ لاکھ دعویٰ کرے کہ میں لبالب بھرا ہوا ہوں اور سینہ تان کر بہہ رہا ہوں لیکن اس کا خاک آمیز ماحول بتائے گا کہ یہ پانی سے محروم ہے، یہ ڈینگ ہانک رہا ہے اور لاف زنی کر رہا ہے، جب دریا لبالب بہتا ہے تو بہت دور تک اس کی ٹھنڈک فضاؤں میں داخل ہو جاتی ہے۔ کئی میل دور سے معلوم ہوجاتا ہے کہ اس طرف دریا ہے، کیوں کہ ادھر سے جو ہوا آتی ہے وہ پانی سے لگ کر آتی ہے۔ پانی کی صحبت یافتہ ہوا اور ٹھنڈی ہوا، جو ہوا ٹھنڈی نہ ہو تو دلیل ہے کہ یہ پانی کی صحبت یافتہ نہیں ہے۔اگر صحیح معنوں میں صحبت یافتہ ہوتی اور پانی کی ٹھنڈک کو صحیح معنوں میں جذب کیا ہوتا تو ضرور ٹھنڈی ہوتی۔ صحبت یافتہ کے معنیٰ خالی صحبت یافتہ نہیں بلکہ فیضیافتہ صحبت ہے، اس لیے خالی یہ نہ دیکھیے کہ یہ شخص شیخ کے ساتھ رہتا ہے، بلکہ یہ دیکھیے کہ اس کے اندر شیخ کا فیض کتنا آیا، ورنہ وہ صحبت یافتہ تو ہے فیضیافتہ نہیں،کیوں کہ اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ کا بدل الکل من الکل صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْہے یعنی انعام والے بندوں کا راستہ پکڑو تب صراطِ مستقیم پاؤ گے اور انعام والے بندے کون ہیں؟ ان کو دوسری آیت میں بیان فرمایا: وَ مَنۡ یُّطِعِ اللہَ وَ الرَّسُوۡلَ فَاُولٰٓئِکَ مَعَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمَ اللہُ عَلَیۡہِمۡ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَ الصِّدِّیۡقِیۡنَ وَالشُّہَدَآءِ وَ الصّٰلِحِیۡنَ ۚ وَ حَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیۡقًا ؎ پس اگر انعام والے بندوں کے ساتھ رہنے کے باوجود کوئی ان کی صفات کا حامل نہیں، تو کہا جائے گا کہ یہ فیض یافتہ صحبتِ منعم علیہم نہیں ہے، اس کے حسنِ رفاقت میں کوئی کمی ہے۔ وَحَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیْقًاسے معلوم ہوا کہ صرف رفاقت کافی نہیں،حسنِ رفاقت مطلوب ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ اس کے حسنِ رفاقت میں کوئی کمی ہے اور وہ کمی کیا ہے؟ مثلاً شیخ کے ارشادات پر عمل نہ کرنا۔ بے برکتی کا سبب بے عملی اور بے فکری ہے۔ شیخ نے مشورہ دیا کہ غصہ نہ کرنااور مخلوقِ خدا پر رحمت و شفقت کرنا تو شیخ کی بات کو مان لو اور زندگی بھر غصہ کو قریب نہ آنے دو۔ اگر شیخ کے مشوروں پر عمل کی توفیق نہیں تو وہ شخص فیضیافتہ نہیں ہے خواہ وہ لاکھ دعویٰ کرے کہ مجھے فیضِ صحبت حاصل ہے لیکن اگر تمہارے قلب میں نسبت مع اللہ کا دریا بہہ رہا ہے تو مغلوبیتِ ------------------------------