خزائن الحدیث |
|
اور محدود غیر محدود ذات کی معرفت وعبادت کا حق کیسے ادا کرسکتا ہے ۔ پس اﷲ کے راستے کے قابل کون ہوسکتا ہے ؟ اﷲ کا راستہ اﷲ تعالیٰ کے کرم اور ان کے جذب سے طے ہوتا ہے ؎ یہ کرم ہے اُن کا اخترؔ جو پڑا ہے ان کے در پر کوئی زخم ہے جگر پر غمِ شام ہے سحر پر مری زندگی کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر مرا غم خوشی سے بہتر مرا خار گل سے خوشتر مری شب قمر سے انور غمِ دل ہے دل کا رہبر غمِ رہنما کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر لہٰذا ہرگز مایوس نہ ہوں، یہ راستہ مایوسی کا نہیں ہے، امیدوں کے سینکڑوں آفتاب یہاں روشن ہیں۔ جس دن جذب عطاہوگا آپ اپنے ارادوں کی پستیوں ، ہمتوں کی بربادیوں اور گناہوں کی تباہ کاریوں کو بھول جائیں گے ۔ پھر آپ کو خود تعجب ہوگا کہ یہ مجھے کیا ہورہا ہے کہ دنیا بھر کی دلکشیاں اور رنگینیاں مجھے اپنی طرف نہیں کھینچ پارہی ہیں۔ غیر محدود طاقت کا کھینچا ہوا سارے عالم کی محدود طاقت اور محدود جذب اور محدود دلکشیوں سے کیسے کھنچ سکتا ہے۔ جذب جاذب کے اختیار میں ہے مجذوب کے اختیار میں نہیں ہے،کھینچے ہوئے کے اختیار میں کھنچنانہیں ہوتا لہٰذا یہ نہ کسی اور طرف کھنچ سکتا ہے اور نہ کسی اور کو اپنی طرف کھینچ سکتاہے۔اﷲکا کھینچاہوا اﷲہی کا ہو کر رہتا ہے۔ بس کوشش کرو، اﷲ کا ہونے کے لیے جان کی بازی لگادو اور رو رو کے اﷲ کا جذب مانگو۔ کیسی ہی حالت ہو، اﷲ تعالیٰ سے امید لگائے رہو۔ ناامیدی اسی لیے کفر ہے کہ اس شخص نے حق تعالیٰ کی غیر محدود ذات وصفات کو اپنی احمقانہ عقل کے دائرہ میں محدود سمجھ کر عظمت غیر محدود کی ناقدری کی اور حق تعالیٰ کے دائرۂ مغفرت کی غیر محدود یت کو اپنے محدود گناہوں کی اکثریت سے چیلنج کیا کہ میرے محدود گناہوں کی اکثریت کو معاف کرنے پر آپ کی مغفرت نَعُوْذُبِاللہِ قاصر ہے، حالاں کہ ہر محدود اپنی اکثریت کے باوجود غیر محدود کے سامنے اقلیت میں ہو تا ہے اور دنیا کے بین الاقوامی اصولوں کے مطابق بھی کسی اقلیت کو حق نہیں کہ اکثریت کو چیلنج کرے،اسی لیے اﷲ تعالیٰ نے ناامیدی کو کفر قرار دیا کہ یہ شخص اپنے