خزائن الحدیث |
|
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ رَدَّ أَمْرَہٗ اِلَی الْوَسْوَسَۃِ ؎ شکر ہے اس اللہ کا جس نے شیطان کے معاملہ کو اور اس کے مکر و کید کو صرف وسوسہ تک محدود کر دیا، اس سے زیادہ اس کو طاقت نہیں دی، ورنہ مان لیجیے! یہاں جو لوگ بیٹھے ہوئے دین کی بات سن رہے ہیں، اگر شیطان آتا اور سب کو اُٹھا اُٹھا کر سینما ہاؤس میں لے جا کر بٹھا دیتا تو بڑی مشکل میں جان پھنس جاتی، لوگ کہتے کہ بھائی! ہم تو گئے تھے خانقا ہ میں اللہ کی بات سننے، مگر وہاں شیاطین کا ایک لشکر آیا اور سب کو اُٹھا اُٹھا کر وی سی آر اور سینما ہاؤس میں بٹھادیا۔ شیطان کو اگر یہ طاقت ہوتی تو بتائیے ہم کتنی مشکل میں پھنس جاتے،اس لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شکر ادا کرو کہ اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ رَدَّ أَمْرَہٗ اِلَی الْوَسْوَسَۃِ۔ یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ مبارک ہیں۔ عربی میںیاد رہے تو سبحان اللہ ورنہ اردو ہی میں کہہ لیجیے کہ شکر ہے اس اللہ کا جس نے شیطان کے کید کو، اس کی طاقت کو صرف خیالات اور وسوسہ ڈالنے تک محدود کر دیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شکر سکھایا اور شکر سے اللہ کا قرب ملتا ہے، پس وسوسہ کو ذریعۂ قرب و معرفت بنا دیا کہ شکر ہے کہ شیطان صرف خیالات اور وسوسہ ڈال سکتا ہے، تم کو عمل پر مجبور نہیں کر سکتا۔ گندا تقاضا دل میں پیدا ہوا آپ اس پر عمل نہ کیجیے بالکل آپ کا تقویٰ قائم ہے، اس کی مثال ایسی ہے کہ کسی کا روزہ ہے، جون کا مہینہ ہے، شدید پیاس لگ رہی ہے بار بار دل چاہتا ہے کہ پانی پی لوں مگر پیتا نہیں، بتائیے روزہ اس کا ہے یا نہیں؟ کیا پانی پینے کے وسوسوں سے اس کا روزہ ٹوٹ گیا؟ پانی پینے کے لاکھ تقاضے ہوتے رہیں جب تک پیے گا نہیں، روزہ اس کا قائم ہے۔ بلکہ اس کو ڈبل اجر مل رہا ہے تقاضا کی وجہ سے، پیاس کی وجہ سے۔ اسی طرح گناہ کے لاکھ وسوسے آئیں، جب تک یہ شخص گناہ نہیں کرے گا، بالکل متقی ہے، وسوسہ سے تقویٰ میں ہر گز کوئی نقصان نہیں آئے گا۔ سبحان اللہ ! یہ ہمارے باپ داداؤں کے علوم ہیں اُولٰئِکَ اٰبَائِیْ فَجِئْنِیْ بِمِثْلِھِمْ لہٰذا گناہوں کے تقاضوں پر آپ بس عمل نہ کریں لاکھ تقاضےپیدا ہوں،پھربھی آپ کا تقویٰ بالکل ٹھیک ہے۔ دیکھیے! اس وقت بھی سب کے پیٹ میں کچھ نہ کچھ پاخانہ ہوگا۔ ابھی ایکسرے کرالیجیے !تو نظر بھی آ جائے گا لیکن جب تک گندگی باہر نہ نکلے، آپ کا وضو ہے، اسی طرح دل میں گندے خیالات آئیں، اس میں مشغولی نہ ہو، اس پر عمل نہ ہو بس آپ کا تقویٰ قائم ہے ۔ دین کتنا آسان ہے ؎ ------------------------------