خزائن الحدیث |
|
خَیْرُ الْخَطَّائِیْنَ میں جو مضاف الیہ خَطَّائِیْنَ ہے، حضور صلی اﷲ علیہ وسلم اس کو بھی حذف فرمادیتے تو ہم خیر ہی خیر ہوجاتے، یہ مضاف الیہ تو نشان دہی کررہا ہے کہ یہ پہلے شر تھا اب توبہ کی برکت سے خیر ہوا ہے۔ اس کا جواب اﷲتعالیٰ نے میرے قلب میں عطا فرمایا کہ ترکیبِ اضافی میں مقصود مضاف ہوتا ہے، تو مقصود یہی ہے کہ تم خیرہوچکے ہو، مگر مضاف الیہ اس لیے قائم رکھا ہے تاکہ تم کو توبہ کی کرامت اور توبہ کا معجزہ معلوم ہو کہ توبہ میںیہ خاصیت ہے کہ اﷲ تعالیٰ خَطَّاءٌ کو خیر بنادیتا ہے، اگر یہ مضاف الیہ نہ ہوتا تو آپ کی خطاؤں کا پتا ہی نہ چلتا اور توبہ کی کرامت کا ظہور نہ ہوتا کہ توبہ نے کیا کام کیا ہے۔ اب رہ گیایہ اِشکال کہ خَطَّاءٌ کی نسبت ہمارے ساتھ کیوں لگی؟ تو یہ نسبت گویا کہ نہیں ہے،کیوں کہ ترکیبِ اضافی میں مقصود مضاف ہوتا ہے جیسے جَاءَ غُلَا مُ زَیْدٍ میں غلام مقصود ہے زیدیہاں مقصود نہیں،تو خَطَّاءٌ مقصودِ کلام نہیں ہے، بلکہ صرف توبہ کی کرامت ظاہر کرنے کے لیے ہے، ورنہ مقصد یہی ہے کہ توبہ کی برکت سے تم سراپا خیر بن چکے ہو۔ بتاؤ علماء حضرات! اس وقت کا یہ مضمون اﷲ کی رحمت ہے، مالک کا کرم ہے، بزرگوں کی جوتیاں اٹھانے کا یہ انعام ہوتا ہے، میرے پاس یہاں کوئی کتاب نہیں ہے، کوئی شرح نہیں دیکھی، لیکن آج علامہ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اﷲ علیہ اور علامہ بدر الدین عینی رحمۃ اﷲ علیہ ہوتے تو اس شرح کو سن کر وجد کرتے کہ کہاں سے کہاں اقتباس کیا!حدیثاَللّٰھُمَّ اَلْہِمْنِیْ رُشْدِیْ کی شرح قرآن پاک کی آیت اُولٰٓئِكَ ھُمُ الرَّاشِدُوْنَسے کی کہ یہاں رُشْدِیْ میں وہی رُشد مراد ہے جو قرآن پاک میں نازل ہے تاکہ تم راشدون ہوجاؤ یعنی ایمان کی شانِ محبوبیت کے ساتھ دل ایمان کی لذّتِ مستزاد سے مزین ہوجائے اور اﷲ کے نام میں اتنا مزہ آئے کہ گناہوں سے نفرت و کراہت ہوجائے۔ اَللّٰھُمَّ اَلْہِمْنِیْ رُشْدِیْ میں حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے یہی رُشد مانگا ہے۔ (جامع عرض کرتا ہے کہ حضرت والا نے جو شرح بیان فرمائی بالکل الہامی ہے، جس کی دلیل یہ ہے کہ مستدرک حاکم کی حدیث اَللّٰھُمَّ حَبِّبْ اِلَیْنَا الْاِیْمَانَ...الٰخ حضرت والا کی کبھی نظر سے نہیں گزری تھی لیکن حضرت والا نے آیتِ مبارکہ کی جو تفسیر بیان فرمائی وہ بعینہٖ حدیثِ پاک کے مطابق ہے۔ مستدرک حاکم کی حدیث یہاں نقل کی جاتی ہے: اَللّٰھُمَّ حَبِّبْ اِلَیْنَا الْاِیْمَانَ وَ زَیِّنْہُ فِیْ قُلُوْبِنَا وَ کَرِّہْ اِلَیْنَا الْکُفْرَ وَالْفُسُوْقَ وَ الْعِصْیَانَ وَاجْعَلْنَا مِنَ الرَّاشِدِیْنَ؎ ------------------------------