حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
عرب میں محمدﷺ نام کی پہچان: سیدِ دو عالمﷺ (کی بعثت) سے پہلے ’’محمدﷺ‘‘ نام بعض بچوں کا رکھ دیا گیا تھا۔(۱) ہم نے اپنی کتاب ’’آغوشِ پیمبرﷺ‘‘ میں اس کی جو مکمل تفصیل لکھی ہے، اس تحریر کا خلاصہ یہ ہے کہ درحقیقت سب سے پہلے یہ نام صرف حضورﷺ کا ہی رکھا گیا لیکن پہلی کتابوں میں کیونکہ یہ نام حضورﷺ کی نسبت سے موجود تھا، اس لیے علماء یہود سے سن کر بعض لوگوں نے اپنے بچوں کا یہ نام رکھ دیا۔ اس تفصیل کا جزوی ذکر یہ ہے: مدینہ طیبہ میں بھی آپﷺ کی آمد سے پہلے یہ نام معروف ہو چکا تھا اور لوگ یہ نام رکھنا شروع ہو گئے تھے، اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں ۔ مثلاً: (۱) جیسا کہ اگلے صفحات میں آئے گا کہ محمد کریمﷺ بچپن میں مدینہ تشریف لائے تھے، آپﷺ یہاں کے بچوں کے ساتھ کھیلتے تھے، یہ آپﷺ کا ننہیال تھا، اس وجہ سے بھی کچھ بچوں کے نام رکھ دیے گئے کہ خوبصورت ادائوں والے بچے کا پیارا سا نام دیکھنے اور سننے والوں کے دل میں بس گیا، اس لیے اپنے بچوں کے لیے یہ نام منتخب کر لیا تھا۔ (۲) پہلی آسمانی کتابوں میں آپﷺ کا نام تھا، جو مدینہ کے یہودیوں نے معروف کر دیا تھا، جس کی وجہ سے بعض بچوں کے نام ’’محمد‘‘ رکھ دیے گئے۔ (۳) علامہ ابن الاثیر رحمہ اللہ نے لکھا ہے۔ حضرت محمد رضی اللہ عنہ بن عدی بن ربیعہ بن سعد کا شمار اہلِ مدینہ میں ہوتا ہے، ان سے پوچھا گیا کہ تمہارے باپ نے تمہارا نام محمد کیسے رکھا؟ اس پر وہ ہنسے اور کہنے لگے کہ مجھے میرے باپ عدی ابن ربیعہ نے بتایا کہ ہم (اپنے چند دوستوں کے ہمراہ) ابن جفنہ سے ملنے کے لیے روانہ ہوئے۔ جب ہم اس کے گھر (خانقاہ) کے قریب پہنچے تو چلتے چلتے تھک چکے تھے اس لیے دم لینے کو ایک تالاب کے کنارے درختوں کے نیچے ٹھہر گئے۔ وہاں ایک راہب آ نکلا اور کہنے لگا کہ ’’تمہاری زبان اس علاقے کے لوگوں کی زبان --------------------------- (۱) الاصابہ: ۶/۲۵۷