حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
حرمت و عزت کی اور حرم کی، مکے میں سے کوئی مکی باقی نہ رہا مگر سب نے کہا: کہ اس خواب (کے اندر جس شخص کی تصویر بتائی گئی) وہ’’ شیبۃُ الحمد‘‘ ہے (یہ عبدالمطلب کی کنیت تھی)۔قریش ان کے پاس جمع ہو گئے اور ہر قبیلے کی ہر شاخ کا ایک ایک آدمی اُن کے پاس آیا۔ سب نے غسل کیا، خوشبو لگائی، حجرِ اسود کا استیلام کیا اور بیت اللہ کا طواف کیا۔ اس کے بعد سب جبل ابی قبیس پر چڑھ گئے اورحضرت عبدالمطلب کے پاس جمع ہونے لگے،اہلِ حرم بغیر کسی تاخیر کے پہاڑ کی چوٹی پر پہنچے۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عاجزی کی، جبکہ رسول اللہ ﷺ بھی ان کے ساتھ تھے۔ وہ اس وقت جوانی کے قریب تھے۔ اب حضرت عبدالمطلب دعا کرنے کے لیے کھڑے ہوئے تو انہوں نے دعا کی۔(۱)حضورﷺ کے دادا عبدالمطلب کی دعا: اے اللہ ! اے درست اور سچی دوستی کرنے والے، اے حقیقی مشکل کشائی کرنے --------------------------- (۱) الطبقات الکبریٰ: ۱/۷۲