حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
چنانچہ ہر قل نے کہا:انبیاء (علیہم السلام) ہمیشہ اپنی قوم کے رفیع الشان خاندان میں مبعوث ہوتے ہیں ۔حضورنبی محترمﷺ فرماتے ہیں : بُعِثْتُ مِنْ خَیْرِ قُرُوْنِ بَنِیٔ آدَمَ قَرْنًا فَقَرْنًا حَتّٰی کُنْتُ مِن الْقَرْنِ الَّذِیْ کُنْتُ فِیْہِ:(۱) ’’میں بنی آدم کی بہترین نسلوں میں نسلاً بعد نسل گزرتا ہوا مبعوث ہوا ہوں ، یہاں تک میں اس نسل میں پیدا ہوا جس میں اب ہوں ۔ ‘‘نورِ مجسمﷺ کا ددھیالی نسب والد ماجد حضرت عبد اللہ (پیدائش: المکۃ المکرمہ) جہاں تک آپﷺ کے شجرۂ طیبہ کا تعلّق ہے، حضرت آدم علیہ السلام تک باختلافِ روایات محفوظ ہے۔ تاہم’’ عدنان‘‘ تک اس میں کسی نے کوئی اختلاف نہیں کیا آپﷺ کے تمام آبائے کرام اور اُمّہات عُلَیا کے اَسْماء گرامی اور ان کے شعوب و قبائل کے نام صحت اور تفصیل سے درج ہیں ۔ عدنان تک سلسلہ نسب شریف یہ ہے: (حضرت) محمدﷺ بن عبد اللہ بن عبدالمطلب، بن ہاشم، بن عبد مناف، بن قصی، بن کلاب، بن مرہ، بن کعب، بن لوی، بن غالب، بن فہر، بن مالک، بن نضر، بن کنانہ، بن خزیمہ، بن مدرکہ، بن الیاس، بن مضر، بن نزار، بن معد، بن عدنان(۲) یہاں سے حضرت اسمٰعیل علیہ السلام تک دوسرے مرحلے میں تمام کڑیاں تفصیل سے بیان نہیں کی گئیں ۔ صرف نام ہیں ، عربوں کے ہاں یہ رواج قدیم سے چلا آرہا تھا کہ قریبی بزرگوں کا ذکر تفصیل سے ہوتا اور دور کے مشاہیر کو اختصار سے بیان کیا جاتا، ----------------------------- (۱) المواھب اللَّد نیۃ طھارۃ نسْبہِ (۲) زاد المعاد: ۱/۷۰