حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
اِنَّ عِبَادِیْ لَیْسَ لَکَ عَلَیْھِمْ سُلْطَانٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الْغَاوِیْن(۱) ’’میرے خاص بندوں پر تیرا کچھ بھی زور نہ چل سکے گا سوائے ان لوگوں کے جو تیرے پیچھے چلنے لگیں ۔‘‘ حضور اکرمﷺ اللہ کے ان بندوں میں سب سے اعلیٰ مقام رکھتے ہیں جن پر اللہ کا یہ وعدہ پورا ہوا اور ان کو شیطانی اثرات سے محفوظ و مامون رکھا گیا۔ یہی راز ہے اور جواب ہے اس سوال کا کہ مہرِ نبوت کو مونڈھوں کے درمیان قلب ِمبارک کی جگہ کیوں لگایا گیا؟(۲) جبکہ دیگر نبیوں کی مہرِ نبوت ان کے مونڈھوں کے درمیان تھی۔(۳) اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوبﷺ کو دیگر نبیوں والی جن صفات سے بھی نوازا اور ان کمالات میں کچھ اس قسم کی خوبیاں پیدا کر دیں جن سے خصوصیتِ حبیبﷺ کا اظہار ہو، اس لیے مہرِ نبوت میں بھی امتیاز یہ رکھا گیا کہ دل کی جگہ لگائی گئی اور دیگر نبیوں کی پشت کے درمیان۔ولادتِ رسولﷺ کے چند پیغامات اہلِ شان آتے ہیں ، ان کی آمد کے مقاصد بھی عظیم ہوتے ہیں ،جب وہ آتے ہیں تو ملک میں بڑی بڑی تبدیلیاں ہوتی ہیں اور ہر تبدیلی کے پیچھے ایک پیغام ہوتا ہے۔ نبی علیہ السلام کی تشریف آوری پر بھی اہم پیغامات دنیا کو دیے گئے۔ چند یہ ہیں :غلبۂ توحید کی نوید: جس دن نبی رحمتﷺ تشریف لائے، اس رات دیکھا گیا کہ آسمان کے ستارے حضورﷺ کی جائے پیدائش کے بہت قریب آ کر اتنا جھکے کہ دیکھنے والوں کو -------------------- (۱) سورۃ الحجر: ۴۲ (۲) فتح الباری لابن حجر: ۶/۵۶۳ (۳) السیرۃ الحلبیہ: ۱/۱۴۴، شرح الزرقانی: ۱/۳۰۷، تاریخ الخمیس: ۱/۲۱۳، انفوذج اللبیب ۱/۲۷