حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
نسبِ محمدی ﷺ کی انفرادیت دین خَلْقی و خُلْقِی امتیازی صفات سے اللہ نے حضرت محمدﷺ کو پیدائشی طورپرنواز رکھا تھا ان میں سے ایک یہ ہے کہ آپﷺ کو بہترین نسب عطاء فرمایا اور آپﷺ کی آمد سے پہلے شاہی درباروں ، خانقاہوں اور راہبوں کی علمی مجالس میں اس کا تذکرہ اچھے الفاظ میں ہونے لگا کہ ابراہیمی سلسلہ وہی ہے جسے ہاشمی گھرانہ کہتے ہیں ۔ حضرت محمد کریم ﷺ خود فرمایا کرتے تھے کہ تمام انبیاء علیہم السلام شریف النسب ہوتے ہیں ۔ (۱) حضرت محمد ﷺکے عہدِ شباب میں یہ معروف تھاکہ اس جوانِ رعنا کا جس طرح کردار بے داغ ہے۔ اسی طرح اس کا نسب بھی بہت عالی اور ذی وقار ہے۔ اسی دورِ حیات میں سر زمینِ مکّہ، یثرب(مدینہ)شام، یمن، بصریٰ وغیرہ بڑے شہروں کے باشندے یہ جانتے تھے کہ سیدنا محمد ﷺخاندانی شرافت میں سب سے فائق ہیں اور یہ کہ سارے نبی اعلیٰ نسب گزرے تھے ۔سیدنا محمدﷺ کی پاکیزہ نسبی کی شہرت کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں ۔ (۱) آپﷺکے خاندان کا خدّامِ کعبتہ اللہ میں شمار ہونا: اسی شرف کی وجہ سے مندوبین ِحرم کی میزبانی اور ان کے قیام و طعام کے انتظامات کی نگرانی کرنا۔ (۲) مذکورہ شہروں میں یہودیوں اور عیسائیوں کے احبار و رھبان کی موجودگی اور کتبِ سماویہ کے ان دروس کی کثرت، جن میں حضورﷺ کے نسب شریف کاذکرتھا۔ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بعد سب نبی اولاد ابراہیم سے آئے ۔(۲) (۳) او ریہ کہ جب حضور رسالت مآب ﷺ کی بعثت کا وقت قریب آیا تو بیت المقدس ---------------------------- (۱) بخاری ، حدیث نمبر۔۴۵۵۳ (۲) الجواب الصحیح ۵/۴۳۷