حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
اے عبدالمطلب! میں یہ راز تمہارے سپرد کر رہا ہوں ۔ اس کے بعد بادشاہ نے مکہ کے اس قافلے کو بلایا، ان میں ہر شخص کو دس دس غلام، دس دس لونڈیاں ، دو دو پوشاکیں ، پانچ پانچ رطل سونا، سو اُونٹ اور ایک تھال بھر عنبر دینے کا حکم دیا اور (نبی آخر الزمانﷺ کی پرورش کے لیے) عبدالمطلب کو دس گنا دیا اور کہا: ایک سال بعد اس بچے کی خبر میرے پاس لے کر آنا۔( بادشاہ ایک سال بعد فوت ہو گیا) عبدالمطلب اپنے ہمراہی سردارانِ مکہ کو کہا کرتے تھے: جو مال مجھے بادشاہ نے دیا وہ ختم ہو جائے گا اس پر رشک نہ کرو، رشک کے لائق وہ چیز ہے جو باقی رہے گی اور میرے بعد میرا اچھا نام جاری رہے گا۔ لوگ پوچھتے: وہ کیا ہے؟ فرماتے: بس عنقریب تم دیکھ ہی لو گے، سب کچھ ظاہر ہوگا۔ اگرچہ کچھ وقت کے بعد سہی۔(۱)یہود سے احتیاط کیوں ؟ بادشاہ سیف بن یزن نے بھی حضرت عبدالمطلب کو حضورﷺ کی شانِ رسالت ------------------------------ (۱) مختصراً من سبل الہدیٰ والرشاد: ۱/۱۲۷، دلائل النبوہ للبیہقی ج ۲ ص ۱۰، الاکتفا بما تضمنہ من مغازی: ۱/۹۲، البدایہ والنہایہ ج ۳ ص ۵۵۵