حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
اس قسم کے متعدد واقعات، اللہ کی خصوصی مدد اور حفاظت کے مناظر اس دوران پیش آئے جب کبھی حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا ان بازاروں میں خرید و فروخت کے لیے جاتیں اور نبی محترمﷺ ان کے ساتھ ہوتے تھے۔بکریوں اور اونٹوں کی چراگاہ میں : حضورﷺ کی برکت سے حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا کے پاس اونٹ اور بکریوں کی خاصی تعداد ہو گئی تھی، حارث ان کی نگرانی کرتے تھے۔ دو سال تین ماہ کی عمر میں یہ واقعہ پیش آیا کہ آپﷺ نے حلیمہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں گھر کے دیگر بچوں ضمرہ، عبد اللہ ، شیماؓ کے ساتھ گھر کے پیچھے چراگاہ میں جانے کی خواہش کا اظہار کیا۔(۱) لیکن خادمۂ رسولﷺ(حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا )نورِ نظر کو آنکھوں سے اوجھل نہیں کرنا چاہتی تھیں ۔ اب انہیں دوسری بار یہ دولت ملی تھی، بنو ہاشم نے خدشات کا اظہار کیا اور خود حلیمہ رضی اللہ عنہا نے بہت کچھ دیکھا۔ وہ ان کے متعلق بہت محتاط ہو چکی تھیں ۔ اور اس کے ساتھ یہ بھی کہ وہ ننھے حضرت محمدﷺ کے ہر اشارۂ ابرو پر جان قربان کرتی تھیں ۔(۲) لیکن آج تو ننھے محمدﷺ نے اس لیے امی سے اجازت لی کہ وہ بھی بکریاں چرانے میں اپنے بھائیوں کی مدد کیا کریں گے۔ حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا نے بہت سمجھایا کہ یہ ایک مشکل کام ہے تم بہت چھوٹے ہو، لیکن وہ سیدنا محمدﷺ کے سامنے ہار مان گئیں اور آپﷺ کو تیار کر کے، وہیں بھیج دیا جہاں پہاڑ کے دامن میں حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا کے دیگر بچے کھیلتے، کودتے اور غنم پروری کرتے تھے۔(۳)غیر معمولی واقعات: اس طرح کے نہ معلوم کتنے مشاہدات اس جنگل میں ہوئے جن سے پتہ چلا کہ --------------------------- (۱) السیرۃ الحلبیہ: ۱/۱۳۶ (۲) عیون الاثر : ۱/۵۴، شرح الشفاء: ۱/۴۵ الاکتفاء: ۱/۱۵۰ (۳) دلائل النبوۃ: ۱/۵۸، تاریخ دمشق: ۳/۴۷۴، الخصائص الکبریٰ: ۱/۹۳، تاریخ الخمیس: ۱/۲۲۶ سبل الہدیٰ: ۱/۳۸۸